Wednesday 10 July 2013

Falsfa-e-Dard فلسفہء درد

Posted by Unknown on 02:30 with No comments
فلسفہء درد

تمھارا درد گویا اس صدف کے ٹوٹنے کی تکلیف ہے جس کے اندر تمھارا فہم بند ہے.

وہ ایک حیات اعلی ولادت کا دروازہ ہے.

جس طرح ضرورى ہے کہ ایک پھل کا سخت چھلکا ٹوٹے تاکہ اس کا مغز باہر آسکے.

جس طرح ضروری ہے کہ شگوفے کا سینہ چاک ہو تاکہ پھول کی پتیاں باہر آسکیں.

اسی طرح ضروری ہے کہ تم بھی اپنے صدف کے ٹوٹنے کا دکھ برداشت کرو.
 
اور اگر تمھارا دل اس قابل ہو کہ زندگی کے روزانہ پیش آنے والے معجزوں کو دیکھ سکے.

تو تمھارے لئے تمھارا دکھ تمھاری مسرتوں سے کچھ کم دل نواز نہ ہوگا.

اور دل کی فضا کے ان موسموں کو تم اس طرح قبول کر لو گے
جس طرح تم اپنے کھیتوں کے لئے موسموں کا تغیر پسند کرتے ہو.

پس جب غم کا سخت اور تکلیف دہ موسم تم پر گزرے گا تو تم سنجیدگی اور استقامت کے ساتھ اپنی اس حالت کا مطالعہ کرو گے.
 
اور تمھارا بہت سا دکھ تمھارا اپنا انتخاب ہے.

اور درحقیقت ایک کڑوی دوا ہے جو تمھارے نفس خفی کے امراض کا علاج کرنے کے لئے تمھارا طبیب تمہیں پلاتا ہے.

پس طبیب پر بھروسہ کرو اور اس کی دوا خاموشی اور سکون قلب کے ساتھ پی جاؤ.

خلیل جبران

0 comments:

Post a Comment