Showing posts with label Wasif Ali Wasif. Show all posts
Showing posts with label Wasif Ali Wasif. Show all posts

Tuesday, 23 July 2013

Wasif Ali Wasif

Posted by Unknown on 05:11 with No comments

  • دنیا كے اندر سب سے بڑا انصاف یہ ہے كے یہ دنیا گناہ كے متلاشی كے لیے گناہ دیتی ہے . اور فضل كے متلاشی کو فضل دیتی ہے .
  • جوانی 16 سال کی عمر کا نام نہیں . ایک انداز فکر کا نام ہے ، ایک انداز زندگی کا نیم ہے ، ایک کیفیت کا نام ہے . ہو سکتا ہے کے ایک شخص 16 سال میں بوڑھا ہو ، اور ایک شخص 60 سال میں جوان ہو .
  • سانس کی موت سے پہلے بہت سی موتیں ہوتی ہیں ، ہَم سانس کو موت سمجھتے ہیں . حالانکہ سانس تو اعلان ہے ان تمام موتوں کا جو آپ مر رہے ہیں .
  • جس انسان کی آنکھوں میں آنسو ہیں وہ اللہ سے نہیں بچ سکتا ، انسان کا اللہ سے قریب ترین رشتہ آنسوؤں کا ہے .
  • جب قائدین کی بہتاب ہو جائے تو سمجھ لیجئے قیادت کا فقدان پیدا ہوگیا۔
  • جس کو صداقت اور نیکی كے سفر کی خواہش ہے . وہ جان لے کے یہ منظوری کا اعلان ہے ، جس کو منظور نہیں کیا جاتا . اسکو کو یہ شوق نہیں ملتا .

Wasif Ali Wasif

Posted by Unknown on 05:06 with No comments
  • آپ کی سانس گنتی کے مقرر ہو چکے ہیں، نہ کوئی حادثہ آپ کو پہلے مار سکتا ہے۔ نہ کوئی حفاظت آپ کو دیر تک زندہ رکھ سکتی ہے۔
  • جس چیز کو ہم باعث عزت سمجھ رہے ہیں۔ اس کی موجودگی میں لوگ ذلیل ہیں
  • حق کیا ہے، استعداد کے مطابق حاصل ہو، احسان کیا ہے حق سے زیادہ حاصل، محرومی کیا ہے حق سے کم حاصل
  • دور کوئی مقام نہیں ہے جو قریب نہ آ سکے
  • استعداد سے زیادہ کی تمنا، ہلاکت ہے، اور استعداد سے کم کی خواہش آسودگی۔
  • اپنی ہستی سے زیادہ اپنا نام ںہیں پھیلاؤ ، نہیں تو پریشان ہو جاؤگے
  • جو بات آپ كے دِل میں اُتَر گئی وہ ہی آپ کا انجام ہے ، اگر آپ کی موت آ جائے تو جس خیال میں آپ مریں وہی آپ کی عاقبت ہے

Sunday, 21 July 2013

Zindagi

Posted by Unknown on 04:55 with No comments

زندگی

آج کا انسان محبت سے دور ہوتا رہا ہے ۔ ۔ ۔ آج کا انسان ہر قدم پر ایک دوراہے سے دوچار ہوتا ہے ۔۔ مشینوں نے انسان سے محبت چھین لی ہے ۔ ۔  آج کے انسان کے پاس وقت نہیں ۔ ۔ ۔ کہ وہ نکلنے اور ڈوبے والے سورج کا منظر تک بھی دیکھ سکے۔ ۔ ۔ وہ چاندنی راتوں کے حسن سےنا آشنا ہو کر رہ گیا ہے ۔ ۔ ۔  آج کا انسان دور کے سٹیلائٹ سے پیغام وصول کرنے میں مصروف ہے ۔ ۔ ۔ وہ قریب سے گزرنے والے چہرے کے پیخام کو وصول نہیں کر سکتا ۔  ۔ ۔ انسان محبت کی سائنس سمجھنا چاہتا ہے ۔ ۔ ۔ اور یہ ممکن نہیں زندگی صرف نیوٹن ہی نہیں ۔ ۔ ۔ زندگی ملٹن بھی ہے ۔ ۔ ۔ زندگی صرف حاصل ہی نہیں ۔ ۔ ۔  ایثار بھی ہے ۔ ۔ ۔  ہرن کا گوشت الگ حقیقت ہے ۔ ۔ ۔  چشم آہوالگ مقام ہے  ۔ ۔ ۔ زندگی کارخانوں کی آواز ہی نہیں ۔ ۔ ۔ احساس پرواز بھی ہے ۔ ۔  زندگی صرف“ میں “ ہی “نہیں “ ۔ ۔ ۔“زندگی“ “وہ “ بھی ہے ۔ ۔ ۔ “تو“ بھی ہے ۔ ۔  زندگی میں صرف مشینیں ہی نہیں ۔ ۔ ۔ چہرے بھی ہیں ۔ ۔ ۔  متلاشی نگاہیں بھی ۔ ۔ ۔  زندگی مادہ ہی نہیں ۔ ۔ ۔ روح بھی ہے ۔ ۔ ۔ اور سب سے بڑی بات۔ ۔ ۔  زندگی خود ہی معراج محبت بھی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

واصف علی واصف

Good Fate

Posted by Unknown on 04:52 with No comments
خوش نصیب
  • آج کا انسان صرف دولت کو خوش نصیبی سمجھتا ہے ‘ اور یہی اسکی بدنصیبی کا ثبوت ہے۔
  • خوش نصیبی وجود کا ظاہر نہیں بلکہ وجود کا باطن ہے۔
  • خوش نصیبی کسی شے کا نام نہیں سماجی مرتبے کا نام نہیں ‘ بینک بیلنس کا نام نہیں بڑے بڑے مکانوں کا نام نہیں۔۔ بلکہ خوش نصیبی صرف اپنے نصیب پہ خوش رہنے کا نام ہے۔
  • کسی خوش نصیب نے آج تک کوشش ترک نہیں کی لیکن یہ کوشش بامقصد ہونی چاہیے ایسی کوشش کہ زندگی بھی ہو اور موت بھی آسان ہو۔
  • خوش نصیبی ایک متوازن زندگی کا نام ہے ‘ نہ زندگی سے فرار اور نہ بندگی سے فرار ہو۔
  • خوش نصیب انسان حق کے قریب رہتا ہے۔۔ وہ ہوس اور حسرت سے آزاد ہے اور فنا کے دیس میں بقا کا مسافر ہے۔
  • خوشنصیب انسان اپنے آپ پر راضی ‘ اپنی زندگی پر راضی اپنے حال پر راضی اپنے حالات پر راضی اپنے خیالات پر راضی اور اپنے خدا پر راضی رہتا ہے۔
  • وہ انسان بدقسمت ہے جو لذت وجود کی لعنت میں گرفتار ہے اسے کسی بڑے مقصد سے تعارف نہیں بلکہ وہ صرف مال کی سنچریاں ہی بناتا ہے  اور کلین بولڈ ہوکے رخصت ہوجاتا ہے۔

واصف علی واصف

Affect

Posted by Unknown on 04:47 with No comments
اثر انداز۔۔۔۔۔“


اس کائنات میں ہونے والا ہر واقعہ ‘ ہر انسان پر کسی نہ کسی طرح سے اثر انداز ہوتا ہے۔۔۔کسی کی موت کسی کا غم بنتی ہے۔۔۔ہمارا علم ہم سے پہلے آنے والوں کی تحریر سے ہے۔۔۔ کسی کی ایجاد زمانے کے کام آتی ہے۔۔۔ہر انسان‘ ہر دوسرے انسان سے متعلق ہے۔

واصف علی واصف

Thursday, 18 July 2013

Allah Ko Man'na Chahiye

Posted by Unknown on 04:15 with No comments
اللہ کو ماننا چاہیے، اللہ کو جاننا مشکل ہے۔
ہمارے ذمے تسلیم ہے تحقیق نہیں۔
تحقیق دنیا کی کرو اور تسلیم اللہ کی !
کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم دنیا کو تسلیم کر لیں اور اللہ کی تحقیق کرنا شروع کر دیں۔
حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ

Saturday, 13 July 2013

Love To Hazrat Muhammad S.A.W

Posted by Unknown on 04:21 with No comments
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت

یا تو آپ کا محبوب کوئی نہ ہو یا پھر طویل زندگی نہ ہو کیونکہ محبوب کے بغیر طویل زندگی عذاب ہے۔ تو محبوب کسی انسان کا نام ہوتا ہے۔ نہ مقصد سے محبت ، نہ نظریے سے محبت، نہ قوم سے محبت نہ وطن سے محبت، نہ ادھر سے محبت، نہ اُدھر سے محبت، صرف اور صرف بندے سے محبت اور بندوں میں سب سے بڑے بندے سے محبت اور محبتوں کی انتہا الصلٰوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ بس محبت یہ ہے۔

)واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ

Wednesday, 10 July 2013

Peace Of Mind

Posted by Unknown on 07:39 with No comments
زہن کا سکون

اگر تم زندگی اپنی مرضی سے گزار رہے ہو تو گلہ کس بات کا۔ گلہ وہ آدمی کرے جو دوسرے کی مرضی پر زندگی گزار رہا ہو۔ جو لوگ تمہیں تنگ کر رہے ہیں دراصل تم ان کو تنگ کر رہے ہو۔ دوسری بات یہ ہے کہ جن کا گلہ تم کر رہے ہو انہیں بھی تم سے گلہ ہے، تیسری بات یہ ہے کہ اگر تم خدا کو اپنی زندگی سے یا اپنے دل کی زندگی سے نکال رہے ہوتو خدا تمہارے دل سے پیس آف مائنڈ نکال دے گا۔ یہ پکی خبر ہے پیس آف مائنڈ نام کی کوئی چیز نہیں ملے گی جب تک خود اللہ نہ دے۔ اگر اللہ دل میں آجائے یعنی گھر والا گھر میں آجائے تو پیس آف مائنڈ آ جائے گا۔

واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ

Anxiety

Posted by Unknown on 00:31 with No comments
اضطراب

اضطراب، دراصل اُس فرق کا نام ہے جو ہماری خواہشات اور ہمارے حاصل میں رہ جاتا ہے۔ ہماری توقعات جب پوری نہیں ہوتیں ، ہم مضطرب ہو جاتے ہیں۔

حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ

Monday, 8 July 2013

ﻣﺤﺒﺖ ﺳﮯ ﺁﺷﻨﺎ

ﻣﺤﺒﺖ ﺳﮯ ﺁﺷﻨﺎ ‘ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺭﻭﺡ ﺳﮯ ﺁﺷﻨﺎ‘ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﮐﺮﺷﻤﻮﮞ ﺳﮯ ﺁﺷﻨﺎ‘ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺍﻋﺠﺎﺯ ﺳﮯ ﺁﺷﻨﺎ ﻟﻮﮒ ﮨﺮ ﻣﻮﺳﻢ
ﺍﻭﺭ ﮨﺮ ﺭُﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﯽ ﺑﮩﺎﺭ ﮈﮬﻮﻧﮉ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻭﮦ ﮨﺮ ﻣﺠﺎﺯ ﻣﯿﮟ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺗﻼﺵ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ.… ﮨﺮ ﺷﮯ ﻣﯿﮟ ﺟﻠﻮﮦ ﺗﻼﺵ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ‘ ﮨﺮ ﻭﺟﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﻮﺏِ حقیقت ﮐﻮ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ.… ﻭﮦ ﺁﺷﻨﺎﺋﮯ ﺭﺍﺯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺭﺍﺯ ﺁﺷﻨﺎ ﮐﺮﻧﺎ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ
(ﺣﻀﺮﺕ ﻭﺍﺻﻒ ﻋﻠﯽ ﻭﺍﺻﻒ ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ)

Prayer is a Duty نماز فرض ہے

Posted by Unknown on 04:24 with No comments
نماز فرض ہے

اگر کیفیت یا یکسوئی نہ بھی میسر ہوتو بھی نماز ادا کرنی چائیے
نماز فرض ہے کیفیت فرض نہیں


واصف علی واصف

Haq Goi حق گوئی

Posted by Unknown on 02:21 with No comments

حق گوئی

وہ شخص جھوٹا ہے جو حق گوئی کے موقع پر خاموش رہے، یا ایسی بات کرے جس سے ابہام پیدا ہو،
( واصف علی واصف)

Saturday, 6 July 2013

Life زندگی

Posted by Unknown on 05:05 with No comments
زندگی
 
زندگی غریبوں کے کچے گھروندوں میں بھی شاد رہ سکتی ہے اور امیروں کے پکّے محلات میں بیمار بھی رہ سکتی ہے


واصف علی واصف

Conscience alive زندہ ضمیر

Posted by Unknown on 04:52 with No comments

زندہ ضمیر

 
ضمیر زندہ رہا تو فرد زندہ رہا. فرد زندہ ہے تو قوم زندہ ہے اور قوم زندہ ہے تو ملک سلامت ہے. خدا ہمیں بیدار بخت اور بیدار ضمیر بنائے 

(واصف علی واصف)
اللہ کی عنایات
اپنے حال پر افسوس کرنا ، اپنے آپ پر ترس کھانا ، اپنے آپ کو لوگوں میں قابل رحم ثابت کرنا الله کی نا شکر گزاری ہے . الله کسی انسان پر اس کی برداشت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا . بیمار اور لاغر روحیں ہمیشہ گلہ کرتی ہیں اور صحت مند ارواح شکر، زندگی پر تنقید ، خالق پر تنقید ہے اور یہ تنقید ایمان سے محروم کر دیتی ہے
واصف علی واصف
انسان کی تنہائی
 
آج انسانوں کے وسیع سمندر میں ہر انسان ایک جزیرے کی طرح تنہا ہے۔ تنہائی کا خوف سب سے زیادہ خطرناک ہے۔ تنہائی روح تک آ پہنچی ہے ‘ اللہ کا سہارا ہی بچا سکتا ہے۔ جو لوگ سیاسی اور سماجی ضرورت کے لئے اللہ کا نام لیتے ہیں ‘ ان کے لئے مایوسی اور کرب ِمسلسل کا عذاب ہے۔ایک معمولی سا واقعہ ہی غیر معمولی نتائج برآمد کر جائے گا۔ بعض اوقات دور سے آنے والی آواز اندھیرے میں روشنی کا کام دیتی ہے۔ ایک چہرہ زندگی میں انقلاب پیدا کر سکتا ہے۔ پاس سے گزرنے والا خاموش انسان کئی تبدیلیاں پیدا کر جاتا ہے۔ ایک نگاہ زندگی کا حاصل بن کے رہ جاتی ہے۔ مکڑی کا کمزور جالا ایک قوی دلیل کا کام دے جاتا ہے۔ انسان کے مزاج کو بدلنے میں کوئی دیر نہیں لگتی۔ ایک خوش مذاق انسان تمام محفل کو اداسی سے نکال سکتا ہے۔ ایک سوچ پورے فکر کے انداز کوبدل کر رکھ دیتی ہے

Bright Points of Wasif Ali Wasif

Posted by Unknown on 03:52 with No comments

شک ‘ ایمان کی نفی ہے۔ وسوسہ ‘ یقین کا گھُن ہے۔ اگر عاقبت اور خدا پر یقین نہ ہو ‘ تو خیال پراگندہ ہو جاتا ہے۔ پراگندہ خیال سماج میں انتشار پیدا کرتا ہے۔ جب تک انسان کو اپنے عقیدے پر مکمل اعتماد اور اعتقاد نہ ہو ‘ وہ حقیقت کو کیسے تسلیم کر سکتا ہے

ہم من حیث القوم بھی یقین سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔ ہم میں بلند فکری کا فقدان ہے
اور نتیجہ یہ ہے کہ ہم آپس میں بحث مباحثہ کرتے ہیں ‘ الجھتے ہیں


ہمیں اپنے وسوسوں سے نجات چاہیے۔ ہمیں اپنے دل سے اپنے عقیدے پر اعتقاد کرنا ہے۔ خدا سے دولتِ یقین کا سوال کرنا ہے۔ الہٰی ! ہمیں پھر سے وہی یقین دے۔ ہمیں پھر سے اپنا بنا۔ ہمیں پھر وہی جلوے دکھا۔ ہمارے دلوں کو پھر سے نورِ ایمان عطا کر۔ ہمیں ہمارے گمانوں سے بچا۔ ہم شبہات کی دلدل میں پھنس گئے ہیں۔ ہم شکوک کے تاریک راستوں پر آ نکلے ہیں۔ الہٰی ! ہمیں عطا کر‘ پھر سے کوئی صاحبِ یقین راہنما۔ ہم اپنی آرزوئوں کی کثرت کا شکار ہو گئے ہیں۔یقین کی وحدت عطا فرما۔ یقین کبھی متزلزل نہیں ہوتا۔ اُس کے پائوں ڈگمگاتے نہیں۔ اُس کے اعتقاد میں لغزش نہیں آتی۔ اسے کوئی دبدبہ ڈرا نہیں سکتا۔ اُسے کوئی پیشکش لُبھا نہیں سکتی۔

گمانوں کے لشکر میں یقین کاثبات ایسے ہے ‘ جیسے یزیدی فوج کے سامنے امام حسین ؑ کا ایمان‘تاریکی کے حصار میں روشنی کا گلاب‘ یقینِ بے گماں کا کرشمہ‘ دولتِ لازوال کا معراجِ کمال۔

غصہ اعتماد میں کمی کا نام ہے

اپنے محسن کو یاد رکھنا اس طرح ہے جس طرح خدا کو یاد رکھنا

Tuesday, 14 May 2013

Aadha Rasta Tey Ker Aaya

Posted by Unknown on 07:00 with No comments

"فیصلہ"

آدھا راستہ طے کر آیا
 
اب کیا سوچ رہا ہے آخر

انجانی منزل کی جانب

چلتا جائے

یا واپس ہو جائے راہی!

سوچ کے ہی آغاز کیا تھا

سو رستوں میں ایک چُنا تھا

اور اب سوچ ہی روک رہی ہے

آگے بھی کچھ تاریکی ہے

لوٹ کے جانا بھی مشکل ہے

سوچ کا سورج ڈوب رہا ہے

ایسے راہی کی منزل ہے آدھا راستہ...!!

(واصف علی واصف)


Aadha rasta tey ker aaya,

Ab kia soch raha hey aakhir,

Anjaani manzil ki jaanib

Chalta jaaey,

Ya wapas ho jaaey raahi,

Soch key bhi andaaz ajab hain,

Soch key hi aaghaaz kia tha,

So raston main aik chuna tha,

Or ab soch hi rok rahi hey

Aagey bhi kuch taareeki hey,

Lot key jana bhi mushkil hey,

Soch ka sooraj doob raha hey,

Aisey raahi ki manzil hey ------aadha rasta.

Wasif Ali Wasif