چیئرمین پی ٹی اے تقرری کیس، لاہور ہائی کورٹ نے عبوری حکم جاری کر دیا
لاہور ہائی کورٹ کے جج سید منصور علی شاہ نے چیئرمین پی ٹی اے کی تقرری کو
چیلنج کرنے والی رِٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران عبوری حکم جاری کرتے ہوئے
چیئرمین پی ٹی اے کو اتھارٹی کے دیگر دو اراکین کی منظوری کے بغیر کسی بھی
کارگزاری سے روک دیا ہے۔
قبل ازیں نومبر میں خواجہ سعد سلیم کی جانب ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں چیئرمین پی ٹی اے کی حیثیت سے جناب فاروق اعوان کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا، جسے ہائی کورٹ نے سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا۔
مدعی کا کہنا تھا کہ حکومت نے پی ٹی اے کے چیئرمین کی تقرری کے لیے درکار
مطالبات کو پورا نہیں کیا، کیونکہ اس عہدے کے لیے کسی بھی اخبار و جریدے
میں کوئی اشتہار شایع نہیں ہوا۔
مدعی نے موقف اختیار کیا تھا کہ فاروق اعوان کی بطور چیئرمین پی ٹی اے
تقرری میرٹ کے بجائے سیاسی بنیادوں پر لگتی ہے۔انہوں نے عدالت سے درخواست
کی کہ اُن کی تقرری کو کالعدم قرار دیا جائے۔
آج کی سماعت کے دوران جج نے چیئرمین پی ٹی اے کو اتھارٹی کے دو دیگر اراکین کی منظوری کے بغیر کوئی بھی حکم جاری کرنے سے روک دیا۔
پی ٹی اے میں مخصوص اختیارات اتھارٹی یعنی اُس کے تین اراکین کی اکثریت کے
پاس ہیں اور دیگر انتظامی و آپریشنل اختیارات چیئرمین کے ہاتھ میں ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے انہیں 15 جنوری 2013ء کو اگلی سماعت تک اتھارٹی اور پی
ٹی اے میں ایسا کوئی بھی کام کرنے سے روک دیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment