Thursday, 24 January 2013

Hum Ko Soda Tha Ser Ke Maan Mein The...

Posted by Unknown on 03:16 with No comments

                                                     ہم کو سودا تھا سر کے مان میں تھے

ہم کو سودا تھا سر کے مان میں تھے
پاؤں پھسلا تو آسمان میں تھے

ہے ندامت لہو نہ رویا دل
زخم دل کے کسی چٹان میں تھے

میرے کتنے ہی نام اور ہمنام
میرے اور میرے درمیان میں تھے

میرا خود پر سے اِعتماد اُٹھا
کتنے وعدے مری اُٹھان میں تھے

تھے عجب دھیان کے در و دیوار
گرتے گرتے بھی اپنے دھیان میں تھے

واہ! اُن بستیوں کے سنّاٹے
سب قصیدے ہماری شان میں تھے

آسمانوں میں گر پڑے یعنی
ہم زمیں کی طرف اُڑان میں تھے

0 comments:

Post a Comment