Wednesday 23 January 2013

Tere Jaan Nisar Chale Gaiye...

Posted by Unknown on 03:31 with No comments

تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی‎ ‎تیرے جاں نثار چلے گئے

تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی‎ ‎تیرے جاں نثار چلے گئے

تیری راہ میں کرتے تھے سر طلب، سرِ راہ گزار چلے گئے

تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی

میرے ضبطِ حال سے روٹھ کر میرے غم گسار چلے گئے

نہ سوالِ وصل، نہ عرضِ غم، نہ حکائیتں نہ شکا یتیں

تیرے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے

نہ رہا جنونِ وفا، یہ رسن یہ دار کرو گے کیا

جنھیں جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے

یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سرِ رہ سیاہی لکھی گئی

‎... یہی داغ تھے جو سجا کے ہم سرَِ بزم ِ یار چلے گئے!‎

فیض احمد فیض

0 comments:

Post a Comment