Friday 15 February 2013

Kahin Chand Rahon Mein Kho Giya...

Posted by Unknown on 23:41 with No comments


کہیں چاند راہوں میں کھو گیا کہیں چاندنی بھی بھٹک گئی

میں چراغ وہ بھی بجھا ہوا میری رات کیسے چمک گئی

مری داستاں کا عروج تھا تری نرم پلکوں کی چھاؤں میں
میرے ساتھ تھا تجھے جاگنا تری آنکھ کیسے جھپک گئی

بھلا ہم ملے بھی تو کیا ملے وہی دوریاں وہی فاصلے
نہ کبھی ہمارے قدم بڑھے نہ کبھی تمہاری جھجک گئی

ترے ہاتھ سے مرے ہونٹ تک وہی انتظار کی پیاس ہے
مرے نام کی جو شراب تھی کہیں راستے میں چھلک گئی

تجھے بھول جانے کی کوششیں کبھی کامیاب نہ ہوسکیں
تری یاد شاخ گلاب ہے جو ہوا چلی تو لچک گئی

0 comments:

Post a Comment