جیسے کو تیسا
ایک دفعہ ایک بیٹا والد کو بڑھاپے کی حالت میں کندھے پر آٹھائے دریا کی طرف جا رہا تھا
باپ کے بڑھاپے بیوی کے طعنوں سے تنگ آ کر وہ دریا میں باپ کو پھینکنے کے لیے لے جا رہا تھا
باپ بھی بیٹا کے عزائم کو جانتا تھا
جب دریا کا کنارہ آیا اور اس نے باپ کو کندھے سے اتارا
باپ نے کہا:- بیٹا مجھے دریا میں زرا آگے جا کر پھینکنا کنارے پر نہ پھینکنا
بیٹا حیران ہو کر"باپ کو کیسے پتا چلا؟:- کیوں ابا دریا میں آگے کر کے کیوں؟
باپ:- کیونکہ کے پتر میں وی اپنے پیو نوں اوتھے ہی سٹیا سی
"یعنی میں نے بھی اپنے باپ کو وہیں پھینکا تھا"
یہ سننا تھا کہ بیٹا رو پڑا باپ کو واپس کندھے پر ڈالا اور گھر کی جانب چل دیا
کہ آج میں پھینکوں گا کل میرا بیٹا مجھے پھینکے گا
والدین بوجھ نہیں ہوتے ہم انہیں بوجھ سمجھتے ہیں
باپ کے بڑھاپے بیوی کے طعنوں سے تنگ آ کر وہ دریا میں باپ کو پھینکنے کے لیے لے جا رہا تھا
باپ بھی بیٹا کے عزائم کو جانتا تھا
جب دریا کا کنارہ آیا اور اس نے باپ کو کندھے سے اتارا
باپ نے کہا:- بیٹا مجھے دریا میں زرا آگے جا کر پھینکنا کنارے پر نہ پھینکنا
بیٹا حیران ہو کر"باپ کو کیسے پتا چلا؟:- کیوں ابا دریا میں آگے کر کے کیوں؟
باپ:- کیونکہ کے پتر میں وی اپنے پیو نوں اوتھے ہی سٹیا سی
"یعنی میں نے بھی اپنے باپ کو وہیں پھینکا تھا"
یہ سننا تھا کہ بیٹا رو پڑا باپ کو واپس کندھے پر ڈالا اور گھر کی جانب چل دیا
کہ آج میں پھینکوں گا کل میرا بیٹا مجھے پھینکے گا
والدین بوجھ نہیں ہوتے ہم انہیں بوجھ سمجھتے ہیں
0 comments:
Post a Comment