کراچی: سپریم
کورٹ نے کراچی بدامنی کیس میں اویس مظفر عرف ٹپی سمیت دیگر کو نوٹس جاری
کردیئے، اس موقع پر جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیئے کہ ہر شخص ٹپی
ٹپی کرتا ہے، یہ ٹپی ہے کون ہے، اس کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج نہیں
کراتے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ہوئی،
دوران سماعت ریونیو معاملات کے حوالے سے درخواست گزار محمود اختر نقوی نے
موقف اختیار کیا کہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شاہ زر شمعون کے ذریعے اویس
مظفرعرف ٹپی یہاں حکمرانی کررہا ہے، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اویس مظفر
عرف ٹپی، ریونیو افسر ریاض محمد بوزدار ،حماد چاچڑ ،اویس ٹپی کے کارندے
منظور احمد علی شیخ اور آفتاب پٹھان شاہ سمیت سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو زر
شمعون لوٹ مار میں ملوث ہیں اورسرکاری زمینوں کی فروخت سے قومی
خزانےکواربوں روپے کا نقصان پہنچارہےہیں۔
اس موقع پر جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیئےکہ ہر شخص ٹپی ٹپی
کرتا ہے، یہ ٹپی ہے کون ہے، اس کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج نہیں کراتے
جواب میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شاہ زر شمعون نےکہا کہ میں ٹپی کو نہیں
جانتا، کیس کی سماعت آئندہ سیشن تک ملتوی کردی گئی۔
0 comments:
Post a Comment