کراچی: پولیس کے اعلیٰ
افسران کی جانب سے امن و امان کے حوالے سے کئی منعقدہ اجلاسوں اور جرائم
پیشہ عناصر کے خلاف بھر پور کارروائیوں پر اتفاق کے باوجود ماہ فروری میں
پولیس کی ناقص کارکردگی کا خمیازہ 220 افراد نے اپنی زندگی کی بازی ہار
کرچکایا۔
رواں سال کے2 ماہ کے دوران 460 افراد کو قتل و غارت گری کی بھینٹ چڑھا
دیا گیا، شہر میں جاری قتل و غارت گری کے دوران موت کے گھاٹ اتارے جانے
والوں میں پولیس افسران و اہلکار ، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے عہدیداران و
کارکنان بھی شامل ہیں، گزشتہ ماہ شہر کے مختلف علاقوں میں 2 تھانوں اور
پولیس موبائل سمیت 5 مقامات پر بم نصب کر کے دھماکے کیے گئے جس میں ایک
پولیس اہلکار جاں بحق اور5پولیس اہلکاروں سمیت10افراد زخمی ہوئے، اس دوران
شہر کے مختلف علاقوں میں18دستی بم حملوں میں شہر دھماکوں سے گونجتا رہا۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں بڑھتے ہوئے بدامنی کے واقعات پولیس اور رینجرز
کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا رہے ہیں،ماہ فروری میں 220 افراد کو جبکہ
رواں سال کے2ماہ کے دوران 460 افراد کو زندگی سے محروم کر دیا گیا ، اعداد
و شمار کے مطابق یکم فروری کو 6 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ 2
فروری کو 4 افراد ، 3 فروری کو بھی 4 افراد ، 4 فروری کو 3 افراد ، 5 فروری
کو بھی 3 افراد ، 6 فروری کو 10 افراد ، 7 فروری کو 15 افراد ، 8 فروری کو
6 افراد ، 9 فروری کو 7 افراد جبکہ 10 فروری کو باپ ، بیٹے اور 2 بھائیوں
سمیت 9 افراد سے جینے کا حق چھین کر انھیں ابدی نیند سلا دیا گیا۔
11 فروری کو 13 افراد ، 12 فروری کو 8 افراد ، 13فروری کو 5 افراد ، 14
فروری کو شیر شاہ ایسوسی ایشن کے 2 عہدیداروں سمیت 5 افراد جبکہ 15 فروری
کو دولہا سمیت 10 افراد کو زندگی سے محروم کر دیا گیا ، 16 فروری کو 10
افراد ، 17 فروری کو 10 افراد ، 18 فروری کو 10 افراد ، 19 فروری کو ایم ڈی
مشین ٹول فیکٹری سمیت 10 افراد جبکہ 20 فروری کو 7 افراد موت کے گھاٹ اتار
دیا گیا۔
21 فروری کو 5 افراد 2 فروری کو 10 افراد ، 23 فروری کو 9 افراد ، 24
فروری کو 4 افراد ، 25 فروری کو 12 افراد ، 26 فروری کو 12 افراد ، 27
فروری کو 7 جبکہ 28 فروری کو 7 افراد سے موت کی نیند سلا دیا گیا ، گزشتہ
ماہ فروری میں5بم دھماکے ہوئے جس میں شاہ فیصل کالونی اور بلوچ کالونی
تھانوں ، مومن آباد پولیس موبائل ، قیوم آباد مین کورنگی روڈ پر سوئی گیس
کی لائن اور ایف ٹی سی فلائی اوور کے نیچے نصب بم خوفناک دھماکوں سے پھٹ
گئے جس میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 5 پولیس اہلکار سمیت 10 افراد
زخمی ہوگئے۔
0 comments:
Post a Comment