Thursday 28 February 2013

Promise Made By Mother

Posted by Unknown on 18:55 with No comments

                       ماں سے کیا گیا عہد


ایران میں جنو بی ساحل کے شاداب علا قہ گیلا ن میں ایک بستی نیق کے نواح میں ایک دبلا پتلا لمبے قد کا گندم گوں نوجوان ہل چلا رہا تھا .... بیلو ں کو ہانکتے ہوئے اس نے محسوس کیا جیسے وہ رک گئے ہوں .... ”عبدالقادر تم اس کام کے لیے تو پیدا نہیں ہوئے “ ” بیل نے یہ کیا کہا؟.... اس کا مفہوم....وہ کیو ں بولا ؟ .... وہ تو ایسے بول رہا تھا۔ جیسے انسان ہو۔ ماں ! بیل نے مجھے کہا ہے کہ تم اس کام کے لیے پیدا نہیں ہوئے۔ بیٹے نے پورا واقعہ سنایا....ہاں بیٹا سچ ہی تو ہے، بیل نے سچ ہی تو کہا ہے، تم ہل چلانے اور بیل ہا نکنے کے لیے پیدا نہیں ہوئے۔ “
یہ نوجوان شیخ عبدالقادرجیلانی رحمتہ اللہ علیہ تھے، اور یہ ان کی والدہ ام الخیر تھیں، آپ اس وقت اٹھا رہ برس کے تھے اور والدہ اٹھہتر بر س کی۔ یہ عجیب بات تھی کہ ساٹھ بر س کی عمر میں کسی عورت کے ہا ں بچہ پیدا ہو۔ ” تم دوسرے بچو ں کی طرح کب ہو، آج تک تم نے نہ جھو ٹ بولا، نہ زبان سے گالی دی۔ مجھے یا د ہے جب تم میری گود میں تھے تو رمضان میں کبھی دن کو دودھ نہیں پیا تھا۔ ایک بار عید کے ہونے کا جھگڑا اٹھ کھڑا ہوا تو سب نے کہا شیخ ابو صالح کے ہا ں جا کر پو چھو کہ ان کے بچے نے دودھ پیا ہے کہ نہیں ؟ “
آپ نے ما ں سے جب تحصیل علم کے لیے بغداد جانے کی اجازت چاہی تو وہ رودیں۔ چالیس دینار صدری میں بغل کے نیچے بطورِ زاد راہ سی کر فرمایا ”ہر معاملے کی بنیا د راست بازی پر رکھنا، تجھے خدا کے سپرد کرتی ہوں۔ “ آپ بغداد جانے والے ایک قافلے کے ساتھ شامل ہو گئے جس پر راستے میں ڈاکوﺅ ں نے حملہ کر دیا۔ لو ٹ مار کے بعد ایک قزاق نے پوچھا تیرے پا س کیا ہے ؟ “ آپ نے چالیس دینار کے بارے میں بتا دیا۔ وہ مذاق سمجھا پھر دوسرے قزاق سے بھی اسی قسم کی گفتگو ہوئی۔ پھر دونو ں نے اپنے سردار سے ذکر کیا جس کے حکم سے صدری سے دینا ر نکال لیے گئے۔ سر دار بو لا تم نے یہ کیو ں بتا یا، کسی کو ان کا علم نہ تھا ؟ آپ نے فرمایا میں نے اپنی ما ں سے عہد کیا تھا کہ سچ بولوں گا۔ اس عہد کو کیسے توڑتا ؟ سردار یہ سن کر رو دیا اور بو لا افسوس، پروردگار سے کیے عہد کا پاس نہیں کرتا جبکہ تو ما ں سے کیے ہوئے عہد کو نہیں توڑتا اور اس نے تو بہ کرلی اورقافلے والوں کا مال لوٹا دیا۔

0 comments:

Post a Comment