Saturday, 23 February 2013

Two prostrations...دو سجدے

Posted by Unknown on 02:41 with No comments
٥. دو سجدے
١. زمین پر پیشانی رکھنے کو سجدہ کہتے ہیں ہر رکعت میں دو مرتبہ سجدہکرنا فرض ہے
٢. بلا عذر صرف پیشانی پر سجدہ کیا تو جائز ہے مگر مکروہ ہے اور بلاعذر صرف ناک پر سجدہ کیا تو سجدہ ادا نہیں ہو گا عذر کے ساتھ جائز ہےجبکہ ناک کا سخت حصہ زمین پر ٹک جائے ورنہ جائز نہیں
٣. صرف رخسار یا ٹھوری پر سجدہ کیا خواہ عذر سے ہو یا بلا عذر کسیحالت میں بھی جائز نہیں پس اگر پیشانی اور ناک دونوں پر عذر ہے مثلاً زخم ہےتو سجدے کے لئے سر سے اشارہ کر لینا کافی ہے کسی اور عضو سے سجدہنہ کرے
٤. کسی ایسی نرم چیز پر سجدہ جائز نہیں جس میں سر دہنس جائے اور پیشانیو ناک قرار نہ پکڑے مثلاً گھانس یا بھس یا روئی یا قالین یا صوفہ یا تکیہ یابچھونا یا بلا جمی ہوئی برف وغیرہ اور اگر وہ چیز اس قدر سخت ہو کہ پیشانیو ناک اس پر قرار پکڑ لے اور مزید دبانے سے نہ دبے اور سر نیچے نہ جائےتو جائز ہے چارپائی اگر تخت کی طرح سخت ہے کہ اس میں سر نہ دھنسےاور پیشانی قرار پکڑ لے تو جائز ہے مچان پر جب کہ تخت کی طرح سختہو سجدہ جائز ہے اور اگر گھانس وغیرہ کی وجہ سے اتنی نرم ہو کہ سر دھنس جائے اور قرار نہ پکڑے تو سجدہ جائز نہیں، گیہوں یا جَو کے دانوں پرسجدہ جائز ہے مکئی یا جوار یا چنے یا چاولوں پر جائز نہیں کیونکہ یہ پھسل کرپیشانی کو جمنے نہیں دیتے اور اگر یہ اناج تھیلوں وغیرہ میں کس کر بھرےہوں تو ان پر سجدہ جائز ہے
٥. بیل گاڑی یا یکہ وغیرہ جانور کے کندھے پر نہ ہوں تو سجدہ جائز ہےاور اگر اس کا جُوا یا بم بیل اور گھوڑے وغیرہ پر ہے تو سجدہ جائز نہیں
٦. اگر کسی نے ہجوم وغیرہ عزر کی وجہ سے کسی دوسرے آدمی کی پیٹھ:پر سجدہ کیا تو اس کا سجدہ جائز و صحیح ہونے کے لئے چھ شرطیں ہیں
اول: دونوں نماز میں ہوں،
دوم: دونوں ایک ہی نماز جماعت سے پڑھ رہے ہوں،
سوم: ساجد کے گھٹنے زمین پر ٹکے ہوئے ہوں،
چہارم: مسجود علیہ کا سجدہ زین پر واقع ہو،
پنجم: ساجد کا سجدہ مسجود علیہ کی پیٹھ پر ہو کسی اور عضوپر نہ ہو،
ششم: ہجوم وغیرہ کی وجہ سے سجدے کی جگہ نہ ہو پس اگر ان میں سے کوئی ایک شرط بھی مفقود ہو گی مثلاً دونوں الگ الگ نماز پڑھ رہے ہوں یا دوسرا آدمی نماز میں نہ ہو یا کوئی عذر نہ ہو تو دوسرےآدمی کی پیٹھ پر سجدہ جائز نہیں ہو گا
٧. صافہ (پگڑی) کے پیچ پر عذر کے بغیر سجدہ کرنا درست ہے جبکہ پیچ پیشانی پر ہو اور زمین پر خوب جم جائے مگر مکروہِ تنزیہی ہے اور اگر پیشانی زمین پر نہیں جمی یا سر کے کسی حصے پر سجدہ کیا تو جائز نہیں
٨. اگر قدموں کی جگہ سجدے کی جگہ سے ایک بالشت یعنی بارہ انگل تک اونچی ہو تو سجدہ جائز ہو گا اور اگر اس سے زیادہ اونچی ہو تو بلا عذر جائز نہیں عذر کو ساتھ جائز ہے
٩. سجدے میں کم از کم ایک پائوں کا زمین پر رکھنا ضروری ہے اگر سجدہ کیا اور دونوں پائوں زمین پر نہ رکھے تو سجدہ جائز نہیں اور اگر ایک پائوں رکھا تو عذر کے ساتھ بلا کراہت جائز ہے اور بلاعذر کراہت کے ساتھ جائز ہے، پائوں کا رکھنا انگلی کے رکھنے سے ہے اگرچہ ایک ہی انگلی ہے
١٠. سوتے ہوئے سجدہ کیا تو جائز نہیں اس کا اعادہ کرے

0 comments:

Post a Comment