حضرت رابعہ بصری رحمتہ اللہ علیہا آپ شریعت کے مطابق شادی کرلیں۔
ایک دفعہ حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت رابعہ بصری رحمتہ اللہ علیہا سے کہا کہ آپ شریعت کے مطابق شادی کرلیں۔
انہوں نے فرمایا نکاح و شادی اس کے لیے ہے جس کا کوئی وجود ہو۔ یہاں نہ میرا کوئی وجود ہے اور نہ میں اپنی آپ مالک ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی مملوک ہوں۔ یہ سوال اسی سے کیجئے۔
پو چھا اللہ تعالیٰ کو کس طرح جا نتی ہیں ؟ فرمایا چون و چرا سے تم جانتے ہو گے میں تو بے چون و چرا جانتی ہوں۔
ایک دفعہ کچھ اور لو گوں نے بھی آپ سے کہا کہ آپ شادی کر لیجئے۔ فرمایا۔ اگر تین فکر وں سے مجھے بے فکر کر دیجئے تو میں ضرور شادی کر لوں گی۔ اولاً۔ آیا میں دنیا سے اپنا ایمان سلامت لے جا ﺅں گی۔ ثانیا بروز حشر میرے دائیں ہاتھ میں ہی نامہ اعمال دیا جائے گا۔ ثالثاً قیامت کے روز جب لو گ دائیں جانب سے بہشت میں اور بائیں جانب سے دوزخ میں پہنچائے جائیں گے تو مجھے کس جا نب سے پہنچایا جائے گا۔ لو گوں نے کہا کہ اس کا علم تو خداہی کو ہے۔ فرمایا تو پھر جسے اتنے عظیم افکار و اغمام پیش ہوں وہ بھلا کیا شوہر کر سکتی ہے
انہوں نے فرمایا نکاح و شادی اس کے لیے ہے جس کا کوئی وجود ہو۔ یہاں نہ میرا کوئی وجود ہے اور نہ میں اپنی آپ مالک ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی مملوک ہوں۔ یہ سوال اسی سے کیجئے۔
پو چھا اللہ تعالیٰ کو کس طرح جا نتی ہیں ؟ فرمایا چون و چرا سے تم جانتے ہو گے میں تو بے چون و چرا جانتی ہوں۔
ایک دفعہ کچھ اور لو گوں نے بھی آپ سے کہا کہ آپ شادی کر لیجئے۔ فرمایا۔ اگر تین فکر وں سے مجھے بے فکر کر دیجئے تو میں ضرور شادی کر لوں گی۔ اولاً۔ آیا میں دنیا سے اپنا ایمان سلامت لے جا ﺅں گی۔ ثانیا بروز حشر میرے دائیں ہاتھ میں ہی نامہ اعمال دیا جائے گا۔ ثالثاً قیامت کے روز جب لو گ دائیں جانب سے بہشت میں اور بائیں جانب سے دوزخ میں پہنچائے جائیں گے تو مجھے کس جا نب سے پہنچایا جائے گا۔ لو گوں نے کہا کہ اس کا علم تو خداہی کو ہے۔ فرمایا تو پھر جسے اتنے عظیم افکار و اغمام پیش ہوں وہ بھلا کیا شوہر کر سکتی ہے
0 comments:
Post a Comment