زخم دیا ہے تو پھر اس کا مداوا بھی کرو
مجھکو چاہا ہے تو پھر اس کا داوا بھی کرو
کیسی الجھن میں گرفتار رہے ہو دن بھر
ہو گئی رات چراغوں کو جلایا بھی کرو
آج کچھ دیر رکو پل بھر کو سکون لینے دو
اتنی جلدی میں ہو تو پھر فاصلے مٹایا بھی کرو
وہ جو اک دیوار میرے دل میں اٹھائی تو نے
کھول دو کھڑی اور اک بار نظر آیا بھی کرو
پھر وہی، خواب وہی سوچیں، وہی تنہائی
پتھر آنکھوں کو سر شام سولایا بھی کرو
مجھکو چاہا ہے تو پھر اس کا داوا بھی کرو
کیسی الجھن میں گرفتار رہے ہو دن بھر
ہو گئی رات چراغوں کو جلایا بھی کرو
آج کچھ دیر رکو پل بھر کو سکون لینے دو
اتنی جلدی میں ہو تو پھر فاصلے مٹایا بھی کرو
وہ جو اک دیوار میرے دل میں اٹھائی تو نے
کھول دو کھڑی اور اک بار نظر آیا بھی کرو
پھر وہی، خواب وہی سوچیں، وہی تنہائی
پتھر آنکھوں کو سر شام سولایا بھی کرو
0 comments:
Post a Comment