ایک شخص بچے کا ہاتھ تھامے حجام کی دکان میں داخل ہوا۔
اس نے پہلے بال کٹوائے پھر شیو بنوائی،بالوں کو کلف لگوایا اور غسل کیا پھر بچے کو کرسی پر بیٹھا کر حجام سے کہا کہ “منے کے بال کاٹو ،میں ابھی سوداسلف لے کر آتا ہوں”۔
حجام بچے کے بال کاٹنے کے بعد دیر تک اِس شخص کا انتظار کرتا رہا۔ وہ شخص نہیں آیا۔
آخر حجام نے تنگ آکر بچے سے کہا “معلوم نہیں تمہارے ابا کہاں چلے گئے”۔
بچے نے کہا “وہ میرے ابا نہیں تھے”۔
میں تو گلی میں کھیل رہا تھا۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ آؤ تمہارے بال مفت میں کٹوا دوں”۔
اس نے پہلے بال کٹوائے پھر شیو بنوائی،بالوں کو کلف لگوایا اور غسل کیا پھر بچے کو کرسی پر بیٹھا کر حجام سے کہا کہ “منے کے بال کاٹو ،میں ابھی سوداسلف لے کر آتا ہوں”۔
حجام بچے کے بال کاٹنے کے بعد دیر تک اِس شخص کا انتظار کرتا رہا۔ وہ شخص نہیں آیا۔
آخر حجام نے تنگ آکر بچے سے کہا “معلوم نہیں تمہارے ابا کہاں چلے گئے”۔
بچے نے کہا “وہ میرے ابا نہیں تھے”۔
میں تو گلی میں کھیل رہا تھا۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ آؤ تمہارے بال مفت میں کٹوا دوں”۔
0 comments:
Post a Comment