اشیاء الرسول اور ان کے اسماء:
رسولِ خدا صلى الله عليه وسلم کی عادتِ شریفہ تھی کہ آپ اپنی چیزوں کا نام
رکھ دیا کرتے تھے زاد المعاد میں علامہ ابن قیم رحمة اللہ علیہ نے ان میں
سے بہت سی چیزوں کے نام شمار کرائے ہیں
کتب سیرت ومضامین سیرت سے مندرجہ ذیل اشیاء کے اسماء کا ذکر پیش کیا جارہا ہے۔
(۱) عمامہ شریف کا نام سحاب تھا۔
(۲) دوپیالے لکڑی اور پتھر کے تھے ایک کا نام ریان اور دوسرے کا نام مضیّب تھا۔
(۳) آبخورہ تھا جس کا نام صادِر تھا۔
(۴) خیمہ تھا جس کا نام رِکی تھا۔
(۵) آئینہ تھا جس کا نام مُدِلہ تھا۔
(۶) قینچی تھی جس کا نام جامع تھا۔
(۷) جوتی مبارکہ تھی جس کا نام ممشوق تھا۔
(۸) ایک زمانہ میں آپ کے پاس دس گھوڑے تھے ”سکب“ نامی گھوڑے پر آپ صلى الله عليه وسلم غزوہ اُحد میں سوار تھے ایک گھوڑے کا نام لزاز تھا، جس کو شاہ اسکندریہ مقوقش نے ہدیةً بھیجا تھا، باقی گھوڑوں کے نام یہ ہیں: ظرب، ورد، ضریس، ملاوح، سبحہ، بجر۔
(۹) تین خچر تھے ایک کا نام دُلدل تھا حبشہ کے بادشاہ نے بھیجا تھا آپ نبوت کے بعد اسی پر پہلے پہل سوار ہوئے آپ کے بعد حضرت علی رضي الله عنه اور حضرت حسن و حضرت حسین رضی اللہ عنہما اس پر سوار ہوتے تھے ان کے بعد محمد بن حنفیہ کے پاس رہا، دوسرے خچر کا نام فِضّہ تھا جس کو صدیقِ اکبر رضي الله عنه نے ہدیہ کیا تھا۔ تیسرے کا نام اِیلیہ تھا شاہِ ایلہ نے ہدیہ بھیجا تھا۔
(۱۰) ایک گدھا تھا جس کا نام یعفور تھا۔
(۱۱) سواری کی دو اونٹنیاں تھیں ایک کا نام قصواء اور دوسری کا نام عضباء تھا، ہجرت کے وقت آپ قصواء پر سوا رتھے اورحجة الوداع کا خطبہ بھی اسی پر سوار ہوکے دیا تھا۔
(۱۲) دوبکریاں خاص دودھ کے لیے تھیں ایک کا نام غوثہ اور دوسری کا نام یمن تھا۔
(۱۳) ایک سفید رنگ کا مرغ بھی تھا جس کا نام ”منقول“ تھا۔
(۱۴) کل نو تلواریں تھیں۔ ذوالفقار نام کی تلوار غزوئہ بدر کے مال غنیمت میں ملی تھی باقی تلواروں کے نام یہ تھے: قلعی، تبار، قسف، مجذم، رسوب، عضب، قضیب۔
(۱۵) چار نیزے تھے ایک کا نام ان میں سے ”شوے“ تھا اور بیضاء نام کا ایک بڑا حربہ تھا (جو نیزے سے چھوٹا ہوتاہے)۔
(۱۶) عرجون نام کی خمدار لاٹھی تھی، چار کمانیں تھیں ایک کا نام ”کتوم“ تھا۔
(۱۷) ترکش کا نام ”کافور“ اور ڈھال کا نام ”زلوق“ تھا۔
(۱۸) ایک خود تھا اس کا نام ”ذوالسبوع“ تھا۔
کتب سیرت ومضامین سیرت سے مندرجہ ذیل اشیاء کے اسماء کا ذکر پیش کیا جارہا ہے۔
(۱) عمامہ شریف کا نام سحاب تھا۔
(۲) دوپیالے لکڑی اور پتھر کے تھے ایک کا نام ریان اور دوسرے کا نام مضیّب تھا۔
(۳) آبخورہ تھا جس کا نام صادِر تھا۔
(۴) خیمہ تھا جس کا نام رِکی تھا۔
(۵) آئینہ تھا جس کا نام مُدِلہ تھا۔
(۶) قینچی تھی جس کا نام جامع تھا۔
(۷) جوتی مبارکہ تھی جس کا نام ممشوق تھا۔
(۸) ایک زمانہ میں آپ کے پاس دس گھوڑے تھے ”سکب“ نامی گھوڑے پر آپ صلى الله عليه وسلم غزوہ اُحد میں سوار تھے ایک گھوڑے کا نام لزاز تھا، جس کو شاہ اسکندریہ مقوقش نے ہدیةً بھیجا تھا، باقی گھوڑوں کے نام یہ ہیں: ظرب، ورد، ضریس، ملاوح، سبحہ، بجر۔
(۹) تین خچر تھے ایک کا نام دُلدل تھا حبشہ کے بادشاہ نے بھیجا تھا آپ نبوت کے بعد اسی پر پہلے پہل سوار ہوئے آپ کے بعد حضرت علی رضي الله عنه اور حضرت حسن و حضرت حسین رضی اللہ عنہما اس پر سوار ہوتے تھے ان کے بعد محمد بن حنفیہ کے پاس رہا، دوسرے خچر کا نام فِضّہ تھا جس کو صدیقِ اکبر رضي الله عنه نے ہدیہ کیا تھا۔ تیسرے کا نام اِیلیہ تھا شاہِ ایلہ نے ہدیہ بھیجا تھا۔
(۱۰) ایک گدھا تھا جس کا نام یعفور تھا۔
(۱۱) سواری کی دو اونٹنیاں تھیں ایک کا نام قصواء اور دوسری کا نام عضباء تھا، ہجرت کے وقت آپ قصواء پر سوا رتھے اورحجة الوداع کا خطبہ بھی اسی پر سوار ہوکے دیا تھا۔
(۱۲) دوبکریاں خاص دودھ کے لیے تھیں ایک کا نام غوثہ اور دوسری کا نام یمن تھا۔
(۱۳) ایک سفید رنگ کا مرغ بھی تھا جس کا نام ”منقول“ تھا۔
(۱۴) کل نو تلواریں تھیں۔ ذوالفقار نام کی تلوار غزوئہ بدر کے مال غنیمت میں ملی تھی باقی تلواروں کے نام یہ تھے: قلعی، تبار، قسف، مجذم، رسوب، عضب، قضیب۔
(۱۵) چار نیزے تھے ایک کا نام ان میں سے ”شوے“ تھا اور بیضاء نام کا ایک بڑا حربہ تھا (جو نیزے سے چھوٹا ہوتاہے)۔
(۱۶) عرجون نام کی خمدار لاٹھی تھی، چار کمانیں تھیں ایک کا نام ”کتوم“ تھا۔
(۱۷) ترکش کا نام ”کافور“ اور ڈھال کا نام ”زلوق“ تھا۔
(۱۸) ایک خود تھا اس کا نام ”ذوالسبوع“ تھا۔
0 comments:
Post a Comment