ڈربن: محمد حفیظ کو مصباح الحق کی جگہ ون ڈے اور ٹیسٹ کا کپتان بنانے کی مہم دم توڑنے لگی۔
آل راؤنڈر کی ناقص کارکردگی نے ان کی ٹی ٹوئنٹی قیادت کو بھی خطرے میں
ڈال دیا، اوپننگ کے ساتھ انھوں نے کوٹے کے مکمل اوورز کرنا بھی ترک کر دیے
،جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز ان کے مستقبل کا تعین کرے گی، بورڈ حکام کی
شعیب ملک کی پرفارمنس پر خاص نظریں ہوں گی، جمعرات کو جب حفیظ پریس کانفرنس
کیلیے آئے تب بھی چہرے سے خاصی سنجیدگی جھلک رہی اور شیو بڑھی ہوئی تھی،
ان کا کہنا ہے کہ جلد فارم واپس آ جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں
ان دنوں بعض حلقے تینوں طرز کے ایک کپتان کی باتیں کر رہے ہیں۔
محمد حفیظ مضبوط امیدوار بن کر سامنے آئے تھے مگر برصغیر سے باہر کھیلتے
ہی فارم ان سے روٹھ گئی، ٹیسٹ سیریز میں اتنی بُری کارکردگی دکھائی کہ
مصباح کی جگہ سنبھالنا تو دور ٹیم میں پوزیشن کے ہی لالے پڑ گئے، وہ اب ٹی
ٹوئنٹی میں اوپننگ کر رہے نہ کوٹے کے اوورز مکمل کرتے ہیں، گوکہ بھارت میں
انھوں نے اچھا پرفارم کیا مگر مشکل کنڈیشنز میں تکنیک پر سوالیہ نشان ثبت
ہو گئے ہیں، جمعرات کو جب حفیظ پریس کانفرنس کیلیے آئے تب بھی چہرے سے خاصی
سنجیدگی جھلک رہی اور شیو بڑھی ہوئی تھی۔
نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے جب ان سے غیر معیاری پرفارمنس کے بارے میں
پوچھا تو انھوں نے کہا کہ بعض اوقات فارم خراب نہ ہونے کے باوجود اچھا
اسکور نہیں ہوتا، میں بھی اسی دور سے گذر رہا ہوں، گذشتہ چند روز کے دوران
نیٹ پر خاصی محنت کی، مجھے امید ہے جلد بڑی اننگز کھیلنے لگوں گا۔ اوپننگ
نہ کرنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ مستقبل کو دیکھتے ہوئے ہم نے بھارت میں
ناصر جمشید اور احمد شہزاد سے اننگز کا آغاز کرایا، وہ اچھا کھیل رہے ہیں،
ممکن ہے انھیں ہی برقرار رکھا جائے۔
کم بولنگ کرنے کے سوال پر آل رائونڈر نے کہا کہ ٹیم میں آفریدی اور سعید
کی موجودگی میں بعض اوقات مجھے اپنے اوورز مکمل کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی،
شعیب ملک جیسے بولر تو گیند ہی نہیں سنبھال پاتے، جب کبھی موقع ملا مکمل
اوورز بھی کروں گا۔ دریں اثنا ذرائع کے مطابق پروٹیز سے سیریز حفیظ کے
مستقبل کا تعین کرے گی، بورڈ حکام کی شعیب ملک کی پرفارمنس پر خاص نظریں
ہونگی۔
0 comments:
Post a Comment