حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات
جس طرح حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل و کمالات لا انتہاء و
بے شمار ہیں یونہی آپ کے معجزات جو صحیح روایات سے ثابت ہیں، ان کا شمار
بہت زیادہ ہے اور ہر ایک نبی کے معجزات سے ان کی تعداد بھی زیادہ۔ اور
کیفیت کے لحاظ سے بھی تمام انبیائے سابقین سے افضل ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ
علیہ وسلم کی نبوت میں تمام انبیاء ومرسلین کی شان نظر آتی ہے اس لیے آپ
کے معجزات میں وہ تمام معجزات آجاتے ہیں جو ان برگزیدہ ہستیوں سے ان کے
زمانہ میں ظاہر ہوئے۔
ڈوبے ہوئے سورج کو پلٹانا ، اشارے سے چاند کے دو ٹکڑے کر دینا، انگلیوں سے پانی جاری ہونا، تھوڑے سے طعام کو کثیر جماعت کے لیے کافی ہو جانا، دودھ کو معمولی مقدار سے کثیر افراد کو سیراب ہونا، کنکروں کا تسبیح پڑھنا، لکڑی کے ستون میںایسی صفت پیدا ہو جانا جو خاص انسانی صفت ہے یعنی نہ صرف تھر تھرانا اور رونا بلکہ فراق محبوب کا اس میں احساس پیدا ہونااو پر اس کا رونا، درختوں اور پتھروں کا آپ کو سلام کرنا، درختوں کو بلانا اور ان کا آپ کے حکم پر چل کر آنا، درندوں اور موذی جانوروں کا آپ کا نام سن کر رام ہو جانا اور ہزاروں پیشگوئیوں کا آفتاب کی طرح صادق ہونا وغیرہ وغیرہ ہزاروں معجزات ہیں جو نہ صرف آیات و صحیح احادیث سے ثابت ہیں بلکہ بہت سے غیرمسلم بھی اس کا اقرار کرتے ہیں اوران کی کتابوں میں بھی ان کا ذکر پایا جاتا ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے آپ کا یہ بھی ایک عظیم الشان معجزہ ہے کہ آپ نے دلوں کو بدل دیا اور روحوں کو پاکیزہ بنا دیا۔ جو لوگ آپ کے جانی دشمن تھے، جاں نثار دوست بن گئے۔
پھر ایک فرق اور ابھی ہے ۔ پہلے انبیاء کرام کے معجزات جو حسی اور عادی تھے وہ صرف ان کی مقدس ہستیوں تک محدود تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ قرآن کریم آج بھی ہر مسلمان کے ہاتھ میں ہے۔ جس کے مقابلہ میں دنیا کی ساری قوتیں اور جن وانسان عاجز ہیں ، قرآن کریم زندہ ، دائمی اور ابدی معجزہ ہے، (فصلی اللہ تعالیٰ وسلم و بارک علیہ قدر جاہہ و جلا لہ وعلیٰ آلہ واصحابہ اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین)
ڈوبے ہوئے سورج کو پلٹانا ، اشارے سے چاند کے دو ٹکڑے کر دینا، انگلیوں سے پانی جاری ہونا، تھوڑے سے طعام کو کثیر جماعت کے لیے کافی ہو جانا، دودھ کو معمولی مقدار سے کثیر افراد کو سیراب ہونا، کنکروں کا تسبیح پڑھنا، لکڑی کے ستون میںایسی صفت پیدا ہو جانا جو خاص انسانی صفت ہے یعنی نہ صرف تھر تھرانا اور رونا بلکہ فراق محبوب کا اس میں احساس پیدا ہونااو پر اس کا رونا، درختوں اور پتھروں کا آپ کو سلام کرنا، درختوں کو بلانا اور ان کا آپ کے حکم پر چل کر آنا، درندوں اور موذی جانوروں کا آپ کا نام سن کر رام ہو جانا اور ہزاروں پیشگوئیوں کا آفتاب کی طرح صادق ہونا وغیرہ وغیرہ ہزاروں معجزات ہیں جو نہ صرف آیات و صحیح احادیث سے ثابت ہیں بلکہ بہت سے غیرمسلم بھی اس کا اقرار کرتے ہیں اوران کی کتابوں میں بھی ان کا ذکر پایا جاتا ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے آپ کا یہ بھی ایک عظیم الشان معجزہ ہے کہ آپ نے دلوں کو بدل دیا اور روحوں کو پاکیزہ بنا دیا۔ جو لوگ آپ کے جانی دشمن تھے، جاں نثار دوست بن گئے۔
پھر ایک فرق اور ابھی ہے ۔ پہلے انبیاء کرام کے معجزات جو حسی اور عادی تھے وہ صرف ان کی مقدس ہستیوں تک محدود تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ قرآن کریم آج بھی ہر مسلمان کے ہاتھ میں ہے۔ جس کے مقابلہ میں دنیا کی ساری قوتیں اور جن وانسان عاجز ہیں ، قرآن کریم زندہ ، دائمی اور ابدی معجزہ ہے، (فصلی اللہ تعالیٰ وسلم و بارک علیہ قدر جاہہ و جلا لہ وعلیٰ آلہ واصحابہ اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین)
0 comments:
Post a Comment