غلط فہمی
غلط فہمی ایک طوفان ایک ناگہانی
آفت کی طرح دلوں پر مسلط ہوتی ہے اور کئی بار کر دی جاتی ہے ، اور اگر ایک
بار یہ اپنا کام کر جائے تو ہماری تمام تر کوششیں ناکام رہتی ہیں۔
ایسے حالات میں اکثر ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ اپنی بےگناہی کس طرح ثابت کریں اس گرد سے کیسے دلوں کو دھویا جائے؟
جب کہ ہونا یہ چاہیے کہ خاموشی اختیار کر لی جائے کیونکہ جو آپ کے اپنے ہوتے ہیں وہ آپ کو سمجھتے ہیں اُن کے دلوں میں ان سب منفی خیالات کی جگہ ہی نہیں ہوتی۔
صبر سے کام لینے علاوہ اور کوئی راستہ بچتا ہی نہیں۔
ان کو یاد کیجیے دعا ئیں دیجیئے مگر اپنی صفائی دے کر خود کی تذلیل نہیں کرنی چاہیے ۔
جو آپ کو ملا نہیں یا مل کر دانستہ طور پر آپ سے الگ ہو جائے وہ آپ کا کبھی تھا ہی نہیں۔
ایسے حالات میں اکثر ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ اپنی بےگناہی کس طرح ثابت کریں اس گرد سے کیسے دلوں کو دھویا جائے؟
جب کہ ہونا یہ چاہیے کہ خاموشی اختیار کر لی جائے کیونکہ جو آپ کے اپنے ہوتے ہیں وہ آپ کو سمجھتے ہیں اُن کے دلوں میں ان سب منفی خیالات کی جگہ ہی نہیں ہوتی۔
صبر سے کام لینے علاوہ اور کوئی راستہ بچتا ہی نہیں۔
ان کو یاد کیجیے دعا ئیں دیجیئے مگر اپنی صفائی دے کر خود کی تذلیل نہیں کرنی چاہیے ۔
جو آپ کو ملا نہیں یا مل کر دانستہ طور پر آپ سے الگ ہو جائے وہ آپ کا کبھی تھا ہی نہیں۔
0 comments:
Post a Comment