Saturday, 16 March 2013

Self-knowledge

Posted by Unknown on 04:08 with No comments

خود شناسی

"چڑیا کا بچہ جو ابھی ابھی گھونسلے سے نکلا ہے۔ ہنوز اڑنا نہیں جانتا اور ڈرتا ہے ۔ ماں کی متواتر اکساہٹ کے باوجود اسے اڑنے کی جرات نہیں ہوتی۔ رفتہ رفتہ اس میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے اور وہ ایک دن اپنی تمام قوتوں کو مجتمع کرکے اڑتا اور فضائے ناپیدا کنار میں غائب ہوجاتا ہے۔ پہلی ہچکچاہٹ اور بے بسی کے مقابلے میں اس کی یہ چستی اور آسمان پیمائی حیرت ناک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جونہی اس کی سوئی ہوئی خود شناسی جاگ اٹھی اور اسے اس حقیقت کا عرفان حاصل ہوگیا کہ "میں اڑنے والا پرند ہوں" اچانک قالب ہیجان کی ہر چیز اس سر نو جاندار بن گئی" بے طاقتی سے توانائی،ے غفلت سے بیداری، بے پر و بالی سے بلند پروازی اور موت سے زندگی کا پورا انقلاب چشم زدن کے اندر ہوگیا۔ غور کیجیے تو یہی ایک چشم زدن کا وقفہ زندگی کے پورے افسانے کا خلاصہ ہے"

(مولانا ابوالکلام آزاد، غبارِ خاطر)

0 comments:

Post a Comment