پختہ یقین
امامہ گردن موڑ کر اُسے دیکھنے لگی۔
"مجھے یقین تھا تم مجھے کہیں اور نہیں لے جاؤ گے"۔
وہ اِس بات پر ہنسا۔
"مجھ پر یقین تھا ۔ ۔ ۔ کیوں؟ میں تو ایک بُرا لڑکا ہوں۔"
"مجھے تم پر یقین نہیں تھا ۔ ۔ ۔ اللہ پر یقین تھا۔"
سالار کے ماتھے پر کچھ بل پڑ گئے۔
"میں نے اللہ اور اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے لئے سب کچھ چھوڑ دیا ہے،
یہ کبھی بھی نہیں ہو سکتا تھا کہ وہ مجھے تمہارے جیسے آدمی کے ہاتھوں رسوا کرتے، یہ ممکن ہی نہیں تھا۔
(عمیرہ احمد کے ناول پیر ِکامل صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اقتباس)
"مجھے یقین تھا تم مجھے کہیں اور نہیں لے جاؤ گے"۔
وہ اِس بات پر ہنسا۔
"مجھ پر یقین تھا ۔ ۔ ۔ کیوں؟ میں تو ایک بُرا لڑکا ہوں۔"
"مجھے تم پر یقین نہیں تھا ۔ ۔ ۔ اللہ پر یقین تھا۔"
سالار کے ماتھے پر کچھ بل پڑ گئے۔
"میں نے اللہ اور اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے لئے سب کچھ چھوڑ دیا ہے،
یہ کبھی بھی نہیں ہو سکتا تھا کہ وہ مجھے تمہارے جیسے آدمی کے ہاتھوں رسوا کرتے، یہ ممکن ہی نہیں تھا۔
(عمیرہ احمد کے ناول پیر ِکامل صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اقتباس)
0 comments:
Post a Comment