حضور کے فضائل و کمالات
۱۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ عزوجل نے مرتبہ محبوبیت کبریٰ سے سر
فراز فرمایا، انھیں اپنا محبوب خاص و حبیب بنایا کہ تمام خلق رضائے الٰہیکی
خواہش مند ہے اور اللہ عزوجل مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کا طالب
ہے۔
خدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالم
خدا چاہتا ہے رضا ئے محمد صلی اللہ علیہ وسلم
خدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالم
خدا چاہتا ہے رضا ئے محمد صلی اللہ علیہ وسلم
۲۔
تمام مخلوق اولین و آخرین حضور کی نیاز مند ہے یہاں تک کہ ابراہیم خلیل اللہ۔
۳۔
۳۔
قیامت کے دن شفاعت کبریٰ کا مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خصائص سے ہے۔
۴۔
۴۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت مدار ایمان ہے بلکہ ایمان اسی محبت ہی کا نام ہے۔
۵۔
۵۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری عین اطاعت الٰہی ہے، اطاعت بے اطاعت حضور ناممکن ہے۔
۶۔
۶۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم جزو ایمان ورکن ایمان ہے اور فعل تعظیم ، ایمان کے بعدہر فرض سے مقدم ہے۔
عمل سے علی کے یہ ثابت ہوا ہے
کہ اصل عبادت تری بندگی ہے
۷۔
عمل سے علی کے یہ ثابت ہوا ہے
کہ اصل عبادت تری بندگی ہے
۷۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم و توقیر جس طرح اس وقت تھی کہ حضور صلی
اللہ علیہ وسلم اس عالم میں ظاہری نگاہوں کے سامنے تشریف فرما تھے اب بھی
اسی طرح فرض اعظم ہے۔
۸۔
۸۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کس قول و فعل و عمل و حالت کو جو بنظرحقارت دیکھے یا دیدہ و دانستہ کسی سنت کی توہین کرے وہ کافر ہے۔
۹۔
۹۔
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اللہ عزوجل کے نائب مطلق ہیں۔ تمام جہان
حضور کے ماتحت ہے، جو چاہیں کریں اور جو چاہیں حکم دیں، تما م جہان ان کے
حکم کا پھیرنے والا کوئی نہیں، سارا علم ان کا محکوم ہے۔
۱۰۔
۱۰۔
جنت و نار
کی کنجیاں دست اقدس میں دے دی گئیں ۔ رزق و خیر اور ہر قسم کی عطا ئیں
حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے دربار سے تقسیم ہوتی ہیں۔
۱۱۔
۱۱۔
احکام
شریعت حضور کے قبضہ میں کر دئیے گئے کہ جس پر جو چاہیں حرام فرما دیں ، جو
چاہیں حلال فر ما دیں اور جو فرض چاہیں معاف کردیں۔
۱۲۔
۱۲۔
سب سے پہلے
مرتبہ نبوت حضو ر صلی اللہ علیہ وسلم کو ملا۔ روز میثاق اللہ تعالیٰ نے
تمام انبیاء سے حضور پر ایمان لانے اور حضور کی نصرت کرنے کا عہد لیا اور
اسی شرط پر یہ منصب اعظم ان کو دیا گیا۔
۱۳۔
۱۳۔
حضور نبی الانبیاء میں اور تمام انبیاء حضور کے امتی، سب نے اپنے عہد میں حضور کو نائب ہو کر کام کیا۔
۱۴۔
۱۴۔
اللہ عزوجل نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ذات کا مظہر بنایا اور
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے تمام عالم کو منو ر فرمایا بایں معنی
حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہر جگہ تشریف فرما ہیں۔
(اللھم صل و سلم بارک علیہ و آلہٖ و اصحابہٖ ابداً)
(اللھم صل و سلم بارک علیہ و آلہٖ و اصحابہٖ ابداً)
0 comments:
Post a Comment