Friday 10 May 2013


اچھے اخلاق کی نشانی
 اچھے اخلاق کی نشانیوں میں سے ایک نشانی سلام میں پہل کرنا ہے۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جس سے بھی ملتے پہلے اسے سلام کرتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ چھوٹا بڑے کو سلام کرے ، چلنے والا بیٹھے ہوئے کو سلام کرے، اور تھوڑے آدمی زیادہ آدمیوں کو سلام کریں۔ باہر سے گھر آنے والا چاہے چھوٹا ہو یا بڑا گھر والوں کو سلام کرے، اس سے سلام کرنے والے اور اس کے اہلِ خانہ پر برکت نازل ہوگی۔

صحابہ اکرام رضی اللہ عنہ جب مل کر سفر کرتے یا کسی راستے پر چلتے تو کبھی ایسا ہوتا کہ کوئی درخت یا ٹیلہ درمیان میں حائل ہوجاتا ،جس کی وجہ صحابہ اکرامؓ ان رکاوٹوں کی وجہ سے اِدھر اُدھر بٹ جاتے ، لیکن جسے ہی درمیان میں حائل یہ رکاوٹیں دور ہوجاتی اور پھر ایک دوسرے سے ملاقات ہوتی تو ایک دوسرے کو سلام کرتے۔
سلام کے جواب میں ہاتھ ، سر یا انگلی کے اشارے سے کبھی سلام کا جواب نہیں دینا چاہیے۔ کیونکہ یہ تکبّر کی نشانی ہے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت ناپسند ہے۔ سلام کا جواب دینا بمنزلہ فرض ہے ، جو سلام کا جواب نہ دے وہ گنہگار ہے۔

آئیے ہم سب عہد کریں کہ اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں پر عمل کریں گے اور آپس میں ملاقات کے وقت چھوٹے ہوں یا بڑے صحیح تلفظ اور الفاظ سے سلام کریں گے اور اس کا جواب دیں گے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق ہمارا یہ عمل ہمارے درمیان محبت کا سبب بنے گا اور انشااللہ ہر سلام کے بدلے ہمارے اعمال نامے میں تیس نیکیاں درج کی جائیں گی۔اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب پر اپنی سلامتی، رحمتیں اور برکتیں نازل فرمائے۔ آمین

(ماخوذ: بخاری، مسلم ، ترمذی، ابوداﺅد، بہقی)

0 comments:

Post a Comment