Tuesday 7 May 2013

پاکستان کے سب سے بڑے اسلامی بینک میزان بینک نے بہت جلد ملک میں برانچ لیس بینکنگ سروسز متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس زبردست اور اہم اقدام کے آغاز کے لیے میزان بینک نے مونیٹ اور وارد ٹیلی کام کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیے ہیں۔ پاکستان کے وہ 85 فیصد عوام جو مالیاتی سروسز تک رسائی نہیں رکھتے اس اقدام کے ذریعے اسلامی بینکاری کی سروسز حاصل کر سکیں گے۔
اس معاہدے کے ذریعے میزان بینک موبائل منی نیٹ ورک کی تخلیق کے حوالے سے بینک الفلاح اور وارد ٹیلی کام کے ساتھ بانی رکن کے طور پر شامل ہو گیا ہے۔ برانچ لیس بینکنگ کے قواعد و ضوابط کے تحت یہ یادداشت اسٹیٹ بینک سے منظور کروانا ہوگی۔ اس انتظام کے بعد میزان بینک مونیٹ کی جانب سے فراہم کردہ وسیع ایجنٹ نیٹ ورک تک رسائی حاصل کر سکے گا۔میزان اور مونیٹ دونوں کے اکاؤنٹ ہولڈرز ایک دوسرےکو رقم بھیج یا وصول کر سکیں گے۔ دو آزاد برانچ لیس بینکنگ پلیٹ فارمز کے درمیان یہ دو طرفہ رابطہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا رابطہ ہوگا۔
مفاہمت کی یہ یادداشت میزان بینک کے چیف آپریٹنگ آفیسر عارف الاسلام، وارد ٹیلی کام کے چیف کمرشل آفیسر یونس اقبال شیخ اور مونیٹ کے چیف ایگریکٹو آفیسر علی عباس سکندر کی جانب سے مشترکہ طور پر منظور کی گئی۔ میزان کی برانچ لیس بینکاری کا یہ پلیٹ فارم صارفین کو اندرون ملک ترسیلات زر، یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی، موبائل ٹاپ-اپ وغیرہ جیسی سروسز حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔اس موقع پر عارف الاسلام کا کہنا تھا کہ “پاکستان کے معروف اسلامی بینک کے طور پر میزان بینک اپنے صارفین کو جدید مصنوعات اور خدمات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اور طویل مدتی ترقی کے فروغ کے لیے جدت کی طاقت کی توثیق کرتا ہے۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ “یہ بینکوں، موبائل آپریٹرز، تاجروں اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکوں کے درمیان تعاون بڑھا کر بینکوں سے تعلق رکھنے والے اور نہ رکھنے والے صارفین کے درمیان خلیج کو پاٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔”
میزان بینک کے گروپ ہیڈ آپریشنز ارشد مجید کا کہنا تھا کہ “میزان بینک میں ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ پاکستان میں مالیاتی سروسز تک رسائی حاصل کرنے کے لیے برانچ لیس بینکنگ ایک انتہائی اہم پلیٹ فارم ہے۔ یہ نظام لاکھوں پاکستانیوں کے لیے شرعی برانچ لیس بینکنگ کے فوائد میں توسیع کرے گا۔”
وارد ٹیلی کام کے سی ای او منیر فاروقی کا کہنا تھا کہ “اپنے صارفین اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکوں کے لیے اپنی نوعیت کے پہلے مالیاتی ماحول کی ترقی کے سلسلے میں وارد اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے پر جوش ہے۔ وارد پے منٹ گیٹ وے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس اور آزاد پی ایس پی کے حامل بینکوں ،جیسے کہ مونیٹ، کے درمیان فاصلے کم کرنے کے لیے پہلا قدم ہے۔”
وارد ٹیلی کام کے یونس اقبال شیخ کا کہنا تھا کہ “سیلولر ٹیکنالوجی ترقی پذیر ممالک میں معیشت کی ترقی کے حوالے سے کلیدی کردار ادا کرتی ہے کیونکہ کنیکٹوٹی کے لحاظ سےان کی پہنچ کا کوئی مقابلہ نہیں۔ پاکستان میں موجود چھوٹے اور بڑے کاروبار جس طرح روزانہ رقوم کی ترسیل کرتے ہیں، وارد پے منٹ گیٹ وے اس سلسلے میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کا فائدہ بالآخر پاکستانی شہریوں کو ہی ہوگا، چاہے وہ ملٹی نیشنل کمپنی کو اپنی مصنوعات فروخت کرنے والا ایک کسان ہو، سپلائرز کو معمول کی ادائیگی کرنے والاایک چھوٹے سے کاروبار کا مالک ہو یا بی ٹو بی ادائیگیاں کرنے والا ایک بڑا مالیاتی ادارہ۔”
مونیٹ کے سی ای او علی عباس سکندر نے کہا کہ “ہم ایک انٹر آپریبل اور باہمی تعاون کا حامل نظام تیار کر رہے ہیں جو پاکستان میں مالیاتی سروسز کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ پہنچائے گا اور ان بہت سے طبقوں تک پہنچے گاجنہیں مالیاتی سروسز حاصل نہیں۔”

0 comments:

Post a Comment