Saturday 25 May 2013

Covered Book

Posted by Unknown on 06:08 with No comments
طشتری میں ڈھکی کتاب

امام ابو یوسف، امام ابو حنیفہ کے انتہائی عزیز شاگردوں میں سے ایک تھے۔ وہ ہر وقت پڑھنے میں اس قدر مصروف رہتے کہ کمانے کا وقت ہی نہ ملتا۔ یوں اکثر اُنھیں اور ان کی اہلیہ کو فاقوں کا سامنا کرنا پڑتا۔ ایک روز اُن کی بیوی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ دن بھر پڑھنے کے بعد جب رات کو وہ گھر لوٹے اور کھانا مانگا... تو بیوی نے کپڑے سے ڈھکی طشتری سامنے رکھ دی۔ ابو یوسف نے کپڑا اٹھایا تو طشتری میں ان ہی کی ایک کتاب پڑی تھی۔ بیوی نے جل کر کہا
’’سارا دن اسی میں مصروف و مشغول رہے ہیں۔ اب اسی کو کھائیے۔‘‘ امام ابو یوسف دوسرے ہی روز سے روزی کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے اور استاد کے درس میں شریک نہ ہو سکے۔

امام ابو حنیفہ نے غیر حاضری کی وجہ پوچھی تو تفصیل بتا دی۔ امام ابو حنیفہ نے کہا، مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا۔ میں ضرور تمہاری مدد کرتا۔ بہرحال گھبراؤ نہیں، آج اگر تمہیں علم حاصل کرنے کے شوق کی وجہ سے بھوکا رہنا پڑا ہے تو یقین رکھو ایک روز ایسا بھی آئے گا جب اس علم کے باعث تمہارے سامنے پستے، بادام اور حلوے کی پلیٹیں رکھی ہوں گی۔
امام ابو یوسف کہتے ہیں کچھ عرصہ بعد میں خلیفہ ہارون الرشید کا ملازم ہوا تو ایک روز خلیفہ نے مجھے کھانے کی دعوت دی۔ دسترخوان پہ میں نے دیکھا کہ انواع و اقسام کے کھانے، پستے، بادام اور حلوے کی پلیٹیں سامنے رکھی ہیں۔ مجھے اپنے محترم استاد امام ابو حنیفہ کی بات یاد آئی اور میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔

0 comments:

Post a Comment