قائد اعظم محمد علی جناح،ایک عظیم لیڈر
بابے
قائد اعظم نے اپنی زندگی میں بہت کچھ دیا ،کبھی الله آپ کو وقت دے اور
بیٹھ کر اس کو جانچنے لگیں ، آنکنے لگیں ، تولنے لگیں تو آپ اندازہ نہیں
لگا سکیں گے کہ وہ ایک دبلا پتلا تپ دق زدہ ، جسے آخرمیں کینسر بھی ہوگیا
تھا، انھوں نے کسی کو بتائے بغیر کبھی اپنا گلا کیے بغیر ، کبھی ہائے یا اف
کا لفظ نکالے بغیر، اسی معاملے میں لگا رہا کہ میں دوں گا - اور اب آج کے
سمجھدار سیاستداں ،سیاست کے پنڈت ، لکھنے وا......لے،
ولایت کے لوگ کہتے ہیں کہ ہندوستان نے پچھلے ایک سو (١٠٠ ) برس میں صرف
ایک ہی لیڈر پیدا کیا ہے اور اس کا نام محمد علی جناح تھا- لیڈر ایک ہی
تھا؛ باقی کے لوگ اور بھی بہت سے تھے- گاندھی جی کا ہم احترم کرتے ہیں ٹھیک
تھے مگر وہ لیڈر نہیں تھے - لیکن انگریز کے ساتھ سیاست کی لڑائی میں آج کے
سیانے کہتے ہیں ، وہ ایک ہی بندہ تھا جس نے انگریزوں سے کہا کہ آؤ اگر تم
میرے ساتھ کانستیٹوشنل فائٹ کرنا چاہتے ہو تو میں آئین کی جنگ میں لڑنے کے
لئے تیار ہوں ، میں ایک ایک باریک بات کو کھول کر بیان کرونگا، ادھر آؤ میں
ہنر آزماؤں تم تیر آزماؤ ، گاندھی جی نے اپنا لباس تبدیل کیا لوگوں کو
دھرنے کی تعلیم دی مرن بھرت (بھوک ہڑتال) وغیرہ کرتے تھے- ان کا اپنا انداز
تھا، لیکن وہ انگریز کے ساتھ آنکھ میں آنکھ ڈال کر ویسی فائٹ ان کو نہ دے
سکے ، جیسی کہ کرسی کی میدان میں انہی کے مقام پر اس کے چوکھٹے میں لڑائی
لڑنے کے لئے یہ تیار تھے قائد اعظم کہتے تھے، میں لباس نہیں تبدیل کرونگا
تمہاری زبان میں تم سے بات کرونگا ، میں تمہارے بنائے ہوئے اصولوں کے مطابق
، میں تمہارے قانون کے مطابق تم سے لڑائی کرونگا - تو اس بابے نے جو کہ
دیہاتیوں ، کسانوں ، دہقانوں ، کا بابا تھا قائد اعظم اسے کہتے تھے
از اشفاق احمد زاویہ بابا جناح رح
از اشفاق احمد زاویہ بابا جناح رح
0 comments:
Post a Comment