![](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjNxHdZlGFTc9cHCiYeTGXUAbRfKYIMmhjf6Pu9nDKYPvACGeTIAWf0f_l6BWROmVyanson5X_fqCgKaw6MmHZatBzq8G9wT6balbvkxTBDy06fYihWH0KvBkR2buuDquJaGwwoalPaBLc/s1600/internet+security.jpg)
این ایس اے کی ملکیت میں ایک طاقتور ڈیٹا مائننگ آلہ ہے جو یہ ڈیجیٹل ڈیٹا کی بڑی مقدار کو ریکارڈ اور تجزیہ کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے، یہ اس کی انٹیلی جنس کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ گارڈین نے مبینہ طور پر،، این ایس اے آلے کے بارے میں انتہائی خفیہ دستاویزات حاصل کیں جسکا نام 'باؤنڈلیس انفارمنٹ' ہے،اس کی تفصیلات اور ملک کے حساب سے نقشے معلومات کی مقدار کو ظاہر کرتے ہیں جو یہ ٹیلی فون اور کمپیوٹر نیٹ ورک کی جانب سے جمع کرتا ہے۔
مارچ 2013 کے لئے اعداد و شمار کے ایک سنیپ شاٹ کے مطابق،این ایس اے نے 30 دنوں کی مدت کے دوران پاکستان کی جانب سے 13.5 ارب انٹیلی جنس اطلاعات جمع کیں۔ ڈیٹا کی سب سے بڑی مقدار 14 ارب کی رپورٹ میں ایران سے جمع کیا گیا تھا۔ اردن 12.7 ارب کے ساتھ تیسرے،مصر 7.6 ارب کے ساتھ چوتھے اور انڈیا 6.3 ارب کے ساتھ چوتھے نمبر پر آیا۔
نقشے سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر سے کتنا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے۔ تصویر میں 2007 کی تاریخ سے متعلق دستاویز پر غور کریں جس میں سے انٹریکٹو نقشہ کو ٹاپ سیکرٹ درجہ بندی حاصل ہے۔
ایجنسی نے اسی مدت کے دوران امریکی کمپیوٹر نیٹ ورک کی جانب سے 3 ارب کی رپورٹ جمع کیں۔ جمعے کے روز،امریکی صدر براک اوباما نے حال ہی میں بے نقاب جاسوس ایجنسی کی نگرانی کے پروگرام کی ایک کٹر دفاع کرتے ہوئے کہا امریکیوں کو کہا کہ "کوئی بھی آپکی فون کالز نہیں سن رہا"
اوباما نے کہا کہ قومی سلامتی اور لوگوں کی پرائیویسی کے درمیان ایک مناسب توازن رکھا گیا ہے اگرچہ اوباما نے کہا کہ یہ ٹھیک تھا کہ دونوں کے درمیان قطعی توازن کی عوامی سطح پر بحث کی جانی چاہئے۔
0 comments:
Post a Comment