Wednesday, 3 July 2013


دل کا سر ور خواہش دیدار مصطفٰے۔

تسکین روح بارش انوار مصطفٰے۔


دکھلا ئیں گی اپر مئے تو حید ایک دن

سارا جہان ہو گا طلب گار مصطفٰے۔


اہل عرب بھی ششدرو حیران رہ گئے

جنبش میں آئے جب لبِ گفتار مصطفٰے ۔


سارے محقیقن پر یشاں ہیں آج تک

لیکن نہ منکشف ہو ئے اسرار مصطفٰے۔


ذکرنبی ہو بعد درود و سلام اگر

ہوگی ضرو ر بارشِ انوار مصطفٰے۔


کھلتے رہیں گے دل میں سدا سنیت کے پھول

مہکے گا حشرتک یو نہی گلنر ار مصطفٰے۔


جاہ وحشم نہ مسند ومنصب کی آرزو

ہم ہیں سراج طلب دیدار مصطفٰے۔

0 comments:

Post a Comment