لوگ تو ایسا ہی کمال کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک استاد نے دیوار پر ایک بڑا سا سفید کاغذ چسپا کیا ۔۔۔ پھر استاد نے کارڈ کے درمیان میں مار کر کے سارتھ ایک نقطہ ڈالا۔۔۔ پھر اپنا منہ طالب علموں کی طرف کرتے ہوئے پوچھا۔۔۔ آپ کو کیا نظر آریا ہے؟؟؟
سب نے ہی یک زبان ہو کر کہا۔۔۔“ ایک سیاہ نقطہ“۔
اس پر استاد نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے سب سے پوچھا۔۔۔ کمال کرتے ہو تم سب !اتنا بڑا سفید کاغذ اپنی چمک اور پوری آب و تاب کے ساتھ تو تمہاری نظروں سے اوجھل ہے ۔۔۔۔مگر ایک مہین سا سیاہ نقطہ تمہیں صاف دکھائی دے رہا ہے۔۔۔۔۔؟
جی یاں ۔۔۔۔ لوگ تو بس ایسا ہی کمال کرتے ہیں۔
آپ کی ساری زندگی کی اچھائیوں پر آپ کی کوتاہی یا کمی ہی کا ایک سیاہ نقطہ ان کو زیادہ صاف دکھائی دیتا ہے بس۔
0 comments:
Post a Comment