زندگی
آج کا انسان محبت
سے دور ہوتا رہا ہے ۔ ۔ ۔ آج کا انسان ہر قدم پر ایک دوراہے سے دوچار ہوتا
ہے ۔۔ مشینوں نے انسان سے محبت چھین لی ہے ۔ ۔ آج کے انسان کے پاس وقت
نہیں ۔ ۔ ۔ کہ وہ نکلنے اور ڈوبے والے سورج کا منظر تک بھی دیکھ سکے۔ ۔ ۔
وہ چاندنی راتوں کے حسن سےنا آشنا ہو کر رہ گیا ہے ۔ ۔ ۔ آج کا انسان دور
کے سٹیلائٹ سے پیغام وصول کرنے میں مصروف ہے ۔ ۔ ۔ وہ قریب سے گزرنے والے
چہرے کے پیخام کو وصول نہیں کر سکتا ۔ ۔ ۔ انسان محبت کی سائنس سمجھنا
چاہتا ہے ۔ ۔ ۔ اور یہ ممکن نہیں زندگی صرف نیوٹن ہی نہیں ۔ ۔ ۔ زندگی ملٹن
بھی ہے ۔ ۔ ۔ زندگی صرف حاصل ہی نہیں ۔ ۔ ۔ ایثار بھی ہے ۔ ۔ ۔ ہرن کا
گوشت الگ حقیقت ہے ۔ ۔ ۔ چشم آہوالگ مقام ہے ۔ ۔ ۔ زندگی کارخانوں کی
آواز ہی نہیں ۔ ۔ ۔ احساس پرواز بھی ہے ۔ ۔ زندگی صرف“ میں “ ہی “نہیں “ ۔
۔ ۔“زندگی“ “وہ “ بھی ہے ۔ ۔ ۔ “تو“ بھی ہے ۔ ۔ زندگی میں صرف مشینیں ہی
نہیں ۔ ۔ ۔ چہرے بھی ہیں ۔ ۔ ۔ متلاشی نگاہیں بھی ۔ ۔ ۔ زندگی مادہ ہی
نہیں ۔ ۔ ۔ روح بھی ہے ۔ ۔ ۔ اور سب سے بڑی بات۔ ۔ ۔ زندگی خود ہی معراج
محبت بھی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
واصف علی واصف
0 comments:
Post a Comment