Monday, 18 February 2013

عیسیٰ علیہ السلام کا نزول
جب دجال کا فتنہ انتہا کو پہنچ چکے گا اور وہ ملعون تمام دنیا میں پھر کر ملک شام میں جائے گا جہاں تمام اہل عرب سمٹ کر پہلے ہی جمع ہو چکے ہوں گے، یہ خبیث ان سب کا محاصر ہ کر لے گا۔ ان میں بائیس ہزار مرد جنگی اور ایک لاکھ عورتیں ہوں گی، ناگاہ اسی حالت میں قلعہ بند مسلمانوں کو غیب سے آواز آئے گی کہ گھبراؤ نہیں فریاد درس آپہنچا۔ اس وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے دو فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے زرد رنگ کا جوڑا زیب تن کئے ہوئے نہایت نورانی شکل میں دمشق کی جامع مسجد کے شرقی منارہ پر دین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حاکم اور امام عادل و مجدد ملت ہو کر نزول فرمائیں گے۔
 صبح کا وقت ہو گا نماز فجر کے لیے اقامت ہو چکی ہو گی۔ حضرت امام مہدی جو اس جماعت میں موجود ہونگے۔ آپ سے امامت کی درخواست کریں گے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام حضرت امام مہدی کی پشت پر ہاتھ رکھ کر کہیں گے۔ آگے بڑھو، نماز پڑھاؤ کہ تکبیر تمہارے ہی لیے ہوئی تھی۔
 رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ’’تمھارا حال کیسا ہو گا جب تم میں ابنِ مریم نزول کریں گے ۔ اور تمہارا امام تمھیں میں سے ہوگا‘‘۔
 یعنی اس وقت کی تمہاری خوشی اور تمہارا فخر بیان سے باہر ہے کہ روح اللہ باوصف نبوت و رسالت تم پر اتریں، تم میں رہیں ، تمہارے معین و یار بنیں اور تمہارے امام کے پیچھے نماز پڑھیں۔
غرض عیسیٰ علیہ السلام سلام پھیر کر دروازہ کھلوائیں گے، اسی طرف دجال ہوگا جس کے ساتھ ستر ہزار یہودی ہتھیار بند ہوں گے۔ لشکر اسلام اس لشکرِ دجال پر حملہ کرے گا۔ گھمسان کا معرکہ ہوگا۔ جب دجال کی نظر حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر پڑے گی، پانی میں نمک کی طرح پگھلنا شروع ہوگا اور بھاگے گا۔ یہ تعاقب فرمائیں گے اور دجال لعین کو تلاش کرکے بیت المقدس کے قریب موضع ’’ ُلد‘‘ کے دروازے پر جا لیں گے اور اس کی پشت میں نیزہ ماریں گے، وہ جہنم واصل ہوگا۔ آپ مسلمانوں کو اس کا خون اپنے نیزے پر دکھائیں گے
۔
  دجال کا فتنہ فرد ہونے کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام اصلاحات میں مشغول ہوں گے، اسلام پر کافروں سے جہاد فرمائیں گے اور جزیہ کو موقوف کر دیں گے۔ یعنی کافر سے سوا اسلام کے کچھ قبول نہ فرمائیں گے۔ صلیب توڑیں گے اور خنزیر کو نیست و نابود کر دیں گے۔ تمام اہل کتاب جو قتل سے بچیں گے سب ان پرایمان لے آئیں گے۔ ان کے زمانہ میں اللہ عزوجل اسلام کے سوا سب دینوں اور مذہبوں کو فنا کر دے گا۔ تمام جہاں میں ایک دین اسلام ہوگا اور مذہب ، ایک مذہب اہلسنت، آپ کے زمانہ میں مال کی کثرت ہوگی اور برکت میں افراط ، اور ساری زمین عادل سے بھر جائے گی، یہاں تک کہ بھڑیئے کے پہلو میں بکری بیٹھے گی اور وہ آنکھ اٹھا کر نہ دیکھے گا اور بچے سانپ سے کھیلیں گے۔

0 comments:

Post a Comment