لال مسجد آپریشن پر تحقیقاتی کمیشن کا اجلاس
اسلام
آباد…
لال مسجد کمیشن کو بیان میں مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا ہے کہ
پرویز مشرف نے مذاکرات کے دوران ہی آپریشن شروع کرا دیا ،۔شیخ رشید احمد نے
کہا کہ ان کے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں تھے اور
وہ اس آپریشن کے معاملات اور تفصیلات سے بے خبر تھے۔ لال مسجد آپریشن کے
وقت مولانافضل الرحمن خلیل ، مولانا عبدالرشید غازی کے نمائندے کے طور پر
حکومتی ٹیم سے مذاکرات میں شریک تھے۔ کمیشن کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے فضل
الرحمان خلیل نے کہاہے کہ حکومتی نمائندوں سے 5 نکاتی معاہدہ طے پایا تھا
جسے وہ منظوری کے لیے مشرف کے پاس لے گئے ،چودھری شجاعت حسین نے کہا تھا کہ
یہ محض رسمی کارروائی ہے،کافی دیر بعد وفدواپس لوٹا تو پتہ چلا کہ مشرف نے
طے شدہ معاہدہ مسترد کر کے نئی شرائط رکھی ہیں ، انہوں نے لال مسجدسے پہلے
پانچ اوربعدمیں تیس یرغمالی مانگے ، ان شرائط پر بھی علامہ عبدالرشیدغازی
کوراضی کرلیاتھا لیکن پرویز مشرف کی نیت میں فتورتھا۔ فضل الرحمان خلیل نے
کہا کہ مشرف سمیت لال مسجد آپریشن کے ذمہ داران کوکیفرکردارتک
پہنچایاجائے۔سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ
یہ آپریشن کیسے ہوا اور کس نے اس کی منظوری دی ، لال مسجد آپریشن کا معاملہ
وفاقی کابینہ میں نہیں لایا گیا۔جیو نیوز کے سینئر اینکر حامد میر نے اپنے
بیان میں کہا کہ انہوں نے علامہ عبدالرشید غازی اور چودھری شجاعت کے
درمیان دو مرتبہ کامیاب مذاکرات کرائے لیکن پرویز مشرف نے پھر بھی آپریشن
کیا۔
0 comments:
Post a Comment