Tuesday, 19 February 2013

Usey Awaz Deni Thi,Usey Wapis Bulana Tha

Posted by Unknown on 19:17 with No comments
جنوں کے شہر میں لیکن ہماری ہار لازم تھی
ادھر ایک شاعرہ تھی، اس طرف سارا زمانہ تھا

یہ ساری عمر کی آشفتگی میں رائیگاں کردی
اسی کو یاد رکھا ہے جسےدل سےبھلانا تھا

عجب وحشت کا عالم ہے سمجھ میں کچھ نہیں آتا
سفر کی شب مسافر کو کہاں خیمہ لگانا ہے

دیے جو بام پر رکھے تھےمیں نے بجھ گئے سارے
اسی تاریک شب میں اس کو میرےگاؤں آنا تھا

وہ جب اوجھل ہوا تو ہم بھی اپنےآپ سےچونکے
"اسےآواز دینا تھی،اسے واپس بلانا تھا"

0 comments:

Post a Comment