اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانا
حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے
ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص کو بچھو نے ڈنک مارا۔ اس وقت ہم رسول اکرم صلی
اللہ علیہ و سلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ ایک شخص نے کہا:۔’’ اے اللہ کے
رسول صلی اللہ علیہ و سلم ، میں دم کروں ؟‘‘
ْ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ ’’تم میں سے جو شخص اپنے بھائی کو فائدہ پہنچا سکتا ہو وہ اس کو ضرور فائدہ پہنچائے۔‘
{وضاحت: اگر کسی شخص کو دم کرنے کی درخواست کی جائے تو اسے دم کرنا چاہیئے بشرطیکہ اسے مرض کے لئے دم کرنے کے مسنون دعائیہ الفاظ معلوم ہوں }
(مختصر مسلم شریف حدیث 687 )
ْ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ ’’تم میں سے جو شخص اپنے بھائی کو فائدہ پہنچا سکتا ہو وہ اس کو ضرور فائدہ پہنچائے۔‘
{وضاحت: اگر کسی شخص کو دم کرنے کی درخواست کی جائے تو اسے دم کرنا چاہیئے بشرطیکہ اسے مرض کے لئے دم کرنے کے مسنون دعائیہ الفاظ معلوم ہوں }
(مختصر مسلم شریف حدیث 687 )
0 comments:
Post a Comment