Monday 25 March 2013

برطانیہ کے ایک نوجوان کی بنائی ہوئی ایپ کو انٹرنیٹ کمپنی یاہو نے ’درجنوں ملین پاؤنڈ‘ میں خرید لیا ہے۔
17 سالہ نک ڈی الائیسیو کی اس ایپ، یا فون کے لیے بنائے گئے سافٹ ویئر، کا نام ’سملی‘ (Summly) ہے اور یہ مقبول میڈیا کمپنیوں سے خبریں لے کر ان کی تلخیص کرتی ہے۔
اب تک معاہدے کے تفصیلات منظرِ عام پر نہیں آئیں۔
فی الحال یہ ایپ بند کر دی گئی ہے، البتہ یاہو اس کو اپنی موبائل پراڈکس میں استعمال کرے گا۔ یاہو نے ڈی الائیسیو کو نوکری بھی دے دی ہے۔
وہ اور سملی کے کئی ’اعلیٰ عہدے دار‘ اگلے چند ہفتوں میں یاہو میں کام شروع کر دیں گے۔
یہ ایپ اس وقت لانچ کی گئی تھی جب ڈی الائیسیو کی عمر صرف 15 برس تھی۔ ان کی ایپ نے شروع ہی میں دس لاکھ پاؤنڈ کی سرمایہ کاری حاصل کر لی تھی۔ اس معاہدے کے بعد وہ دنیا کے سب سے کم عمر خودساختہ کروڑ پتی بن جائیں گے۔
لندن کے ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا، ’مجھے جوتے پسند ہیں، میں نائیکی کے جوگر خریدوں گا، اور شاید ایک نیا کمپیوٹر بھی۔ لیکن فی الحال میں پیسہ بنک میں ہی رکھنا چاہتا ہوں۔‘
"مجھے جوتے پسند ہیں، میں نائیکی کے جوگر خریدوں گا، اور شاید ایک نیا کمپیوٹر بھی۔ لیکن فی الحال میں پیسہ بنک میں ہی رکھنا چاہتا ہوں۔"
ڈی الائیسیو

انھوں نے کہا کہ ان کے زیادہ اخراجات نہیں ہیں۔
انھوں نے پیر کے روز اپنے بلاگ پر لکھا، ’جب میں نے 15 سال کی عمر میں سملی قائم کی تھی تو اس وقت میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ میں اچانک اس مقام تک پہنچ جاؤں گا۔‘
یاہو کے سینیئر نائب صدر ایڈم کیہن نے کہا کہ کمپنی ڈی الائیسیو اور ان کے ساتھیوں کو بھرتی کر کے بہت خوش ہے۔
’پبلشروں کے لیے سملی کی ٹیکنالوجی خبروں میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے موبائل فون استعمال کرنے والے لوگوں کے لیے ایک نیا طریقہ متعارف کرواتی ہے۔
تاہم سافٹ ویئر کمپنی لٹل فلفی ٹوئز اس انضمام پر زیادہ خوش نظر نہیں آتی۔
لندن میں واقع کمپنی کو ڈی الائیسیو نے سملی کا اینڈروئڈ ورژن لانچ کرنے کا ٹھیکا دیا تھا، جو چند دنوں بعد لانچ ہونے والا تھا۔
کمپنی کے ڈائریکٹر کینٹن پرائس نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی کمپنی کو یاہو کے ساتھ معاہدے کا پہلے سے علم تھا، لیکن اسے مایوسی ہے کہ اب یہ ایپ کبھی بھی لانچ نہیں کی جائے گی۔

0 comments:

Post a Comment