Friday 8 March 2013

Dayar e Noor Mein Tera Shabon Ka Sathi Ho

Posted by Unknown on 23:39 with No comments

دیارِ نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو
کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو

میں اس سے جھوٹ بولو تو وہ مجھ سے سچ بولے
میرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو

میں اس کے ہاتھ نہ آؤں وہ میرا ہو کے رہے
میں گِر پڑوں تو میری پستیوں کا ساتھی ہو

وہ میرے نام کی نِسبت سے مّعتبر ٹھرے
گلی گلی میری رسوائیوں کا ساتھی ہو

وہ کرے کلام جو مجھ سے تو میرے لہجے میں
میں چپ رہوں تو میرے تیوروں کا ساتھی ہو

میں اپنے آپ کو دیکھوں وہ مجھے دیکھے جائے
وہ میرے نفس کی گمراہیوں کا ساتھی ہو

وہ خواب دیکھے تو دیکھے میرے حوالے سے
مرے خیال کے سب منظروں کا ساتھی ہو

0 comments:

Post a Comment