عادل و مستور کے معنی
عاد ل ہونے کے معنی یہ ہیں کہ کم سے کم متقی ہو یعنی کبیرہ گناہوں سے
بچتا ہو اور صغیرہ پر اصرار نہ کرتا ہو۔ اور ایسا کام نہ کرتا ہو جو مروت
کے خلاف ہے۔ مثلاً بازار میں کھانا یا شارع عام پر پیشاب کرنا یا بازار و
عام گزر گاہ پر صرف بنیان و تہہ بند میں پھرنا ۔
(در مختار، ردالمحتار وغیرہ)
اور مستور وہ مسلمان ہے جس کا ظاہر حال شروع کے مطابق ہے مگر باطن کا حال معلوم نہیں۔ ایسے مسلمان کی گواہی رمضان المبارک کے علاوہ کسی اور جگہ مقبول نہیں۔
(در مختار، ردالمحتار وغیرہ)
اور مستور وہ مسلمان ہے جس کا ظاہر حال شروع کے مطابق ہے مگر باطن کا حال معلوم نہیں۔ ایسے مسلمان کی گواہی رمضان المبارک کے علاوہ کسی اور جگہ مقبول نہیں۔
(درمختار)
0 comments:
Post a Comment