Wednesday, 17 April 2013



بیجنگ …این جی ٹی …علم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت یارب۔۔شاعر مشرق علامہ اقبال کی نظم کایہ مصرعہ تعلیم کے شیدائی چینی بچوں پر بخوبی پورا اُترتا ہے جو روز بلا ناغہ کئی فٹ اونچی چوٹی سے لٹکی لکڑی کی سیڑھی چڑھ کر اسکول جاتے ہیں،جہاں کچھ بچے روز وین سے اسکول پہنچتے ہیں تو کچھ کے والدین انہیں گاڑی پر اسکول چھوڑنے آتے ہیں لیکن چین کے صوبے ہنان کے قصبے کے ان ننھے منے بچوں کا کیا کہیے، جو اپنے اسکول تک آنے کے لیے پہاڑی سلسلے سے گزرنے کے بعدچوٹی سے عمودی طور پر لٹکائی گئی لکڑی کی خطرناک سیڑھی چڑھتے/اُترتے ہیں۔ یہ بچے روزانہ اپنابستہ لٹکا کرتقریباً30میل طویل راستہ طے کرکے اسکول پہنچتے ہیں جسکے لیے انہیں پہاڑ کے دشوار گزار راستوں اور چوٹیوں سے اُترنے کے لیے دس،دس میٹر لمبی لکڑیوں کی سیڑھیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے جو اپنی مدد آپ کے تحت قصبے کے باسیوں نے خطرناک انداز میں ان پہاڑیوں کیساتھ لٹکائی ہیں۔کہتے ہیں کہ ارادہ پختہ ہوتو بڑی سے بڑی مشکل بھی آسان ہوجاتی ہے اور شاید یہ بچے بھی اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں جب ہی تو انہوں نے اس خطرناک راستے کو کبھی اپنے تعلیم کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔

0 comments:

Post a Comment