دنیا میں برائی کرنے کا انجام
دنیا
میں ہم بُرائی ایسے کرتے ہیں کہ جیسے ہمیں کبھی موت نہیں آئے گی اور ہمیں
اپنے اللہ کے پاس لوٹ کر نہیں جانا ہے۔ ہم گناہوں کو اچھائی سمجھ کر کرتے
ہیں اور اپنے اعمال سے بے خبر گناہوں کی دلدل میں پھنستے جا رہے ہیں۔ ہم یہ
بھول رہے ہیں کہ ہمیں ایک دن موت آنی ہے اور ہمیں اپنے رَب کے پاس لوٹ کر
جانا ہے جو ہر چیز پر قادر ہے۔ دنیا میں تو لوگوں سے چھپ چھپ کر گناہ کرتے
گئے لیکن اُس ذات سے کیا کچھ چھپا ہے؟ وہ سب دیکھ رہا ہے اور ہم جو اعمال
اپنے ساتھ لے کر جائیں گے اُس کا صلہ ہمیں ضرور ملے گا اور وہ پاک ذات کسی
کے ساتھ نا انصافی نہیں کرتی جو جیسا کرے گا اُس کا بدلہ اُسے پورا پورا
دیا جائے گا۔ تب نہ معافی ملے گی ، نہ آنسو کام آئیں گے ، نہ دولت ، نہ
رشتے ، نہ والدین ، نہ بہن بھائی ، نہ شہرت ، نہ تکبر، نہ کوئی پیر اور نہ
وہ جس کو ہم اللہ تعالی کے سوا مدد کے لیے ، حاجت کے لیے ، مشکل کشائی کے
لیے ، اولاد کے لیے پکارا کرتے تھے اُس وقت وہ خود جہنم کی آگ میں جل رہے
ہوں اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اللہ تعالی کے عذاب سے نہیں بچا سکے گی اُس
دن بس وہی ایک ذات ہو گی جو فیصلہ کرے گی کہ کون جنت جائے گا اور کون جہنم
میں، تب جتنا بھی گڑگڑا کر معافی مانگیں یا آنسوئوں کے دریا بنا دیں تب یہ
چیزیں بلکل کام نہ آئیں گی۔ ہمیں تو اللہ تعالی نے ہر لمحہ گمراہی سے بچنے
کا موقع دیا ، ہمیں عذاب سے دور رکھا مگر ہم خود ہی ہدایت نہ لیتے تھے۔
0 comments:
Post a Comment