ہالہ
فلم شروع ہوئی اور ہال میں بلکل
اندھیرا چھا گیا - تھوڑی دیر کے بعد ہال کا دروازہ کھلا اور ایک اور
تماشائی اندر داخل ہوا - میں نے پلٹ کے دیکھا - وہ مجھے نظر تو نہیں آیا
کیونکہ دروازہ بند ہوگیا تھا - جب دروازہ کھلا تھا تو اندر آنے والے شخص کا
وجود مجھےنظر آیا تھا - میں سوچنے لگا کہ یہ آدمی تو کسی صورت بھی اپنی
سیٹ پر نہیں پہنچ سکتا ، لیکن تھوڑی ہی دیر میں ایک ٹارچ چلی اور اس ٹارچ
نے اس شخص کے پاؤں کے اوپر ایک چھوٹا سا
ہالہ بنایا اور اس ہالے کی مدد سے وہ شخص چلتا گیا ٹارچ والا اس کے پیچھے
پیچھے آتا گیا اور جہاں اس شخص کی سیٹ تھی بٹھا دیا گیا - اس کے بعد میں نے
پھر فلم تو کم دیکھی - یہی سوچتا رہا کہ اگر کسی شخص کی زندگی میں ایسا
ہالہ آئے اور کوئی گائیڈ کرنے والا اسے میسر ہو تو پھر وہ شخص یقیناً اپنی
منزل پر پہنچ جاتا ہے - لیکن اس کے لئے ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے - سینما کا رخ
کرنا پڑتا ہے اور فلم لگنے کے اوقات کا علم ہونا چاہیے - دروازہ کھلنا
چاہیے پھر ٹارچ والا خود بخود آ کرمدد کرتا ہے اور آپ کو مدد کے لئے کسی کو
پکارنے یا آوازیں دینے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی ہے۔
از اشفاق احمد زاویہ ۔۔۔۔۔۔ بابے کی تلاش
از اشفاق احمد زاویہ ۔۔۔۔۔۔ بابے کی تلاش
0 comments:
Post a Comment