Friday, 22 February 2013

خانہ کعبہ کو اندر نماز پڑھنے کے مسائل

٤. اگر مقتدی خانہ کعبہ کے اندر اور امام باہر ہو تب بھی نماز درست ہے بشرطیکہ دونوں کی جہت ایک نہ ہو یعنی مقتدی کی پیٹ امام کے منھ کی طرف نہ ہو اسی طرح اگر کچھ مقتدی حطیم میں ہوں اور امام اور دیگر مقتدی خانہ کعبہ و حطیم سے باہر ہوں تب بھی حطیم میں کھڑے ہونے والوں کی اقتدا درست ہے کیونکہ ان کی اور امام کی جہت متحد نہیں ہے جس سے ان کا امام کے آگے ہونا لازم آتا بلکہ وہ امام سے دوسری جہت میں مستقبل قبلہ ہے معہذا حطیم کا خانہ کعبہ کا جزو ہونا قطعی الثبوت نہیں ہے بکہ ظنی الثبوت ہے اور جبکہ خانہ کعبہ میں موجود مقتدی کی نماز اس امام سے جو خانہ کعبہ سے باہر ہو درست ہے بشرطیکہ دونوں کی سمت ایک نہ ہو تو حطیم میں موجود مقتدی کی نماز بدرجہ اولیٰ درست ہو گی جبکہ مقتدی کی سمتِ کعبہ امام کی سمت کعبہ سے دوسری ہو
٥. اگر خانہ کعبہ کے اندر کوئی عورت امام کے برابر میں کھڑی ہو گئی اور امام نے اس کی امامت کی نیت کر لی، اگر اس عورت نے بھی اس طرف منھ کر لیا جس طرف امام کا منھ ہے تو امام کی نماز فاسد ہو جائے گی اور اگر دوسری طرف کو منھ کیا تو امام کی نماز فاسد نہ ہو گی
٦. اگر کسی نے خانہ کعبہ کے اندر ایک رکعت ایک سمت کے پڑھی تو اب اس تحریمہ کی نماز کے لئے وہ سمت اس کے لئے متعین ہو گئی اس لئے اب اس کو اسی تحریمہ کی پوری نماز اسی سمت میں پڑھنا واجب ہے پس اگر دوسری رکعت دوسری طرف کو پڑھے گا تو اس کی نماز فاسد ہو جائے گی

0 comments:

Post a Comment