Saturday 16 February 2013

حضرت عبدالمطلب
 حضرت عبدالمطلب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نور ان کی پیشانی میں چمکتا تھا۔ اور ان کے جسم سے مشک کی سی خوشبو آتی تھی۔ جب قریش کو کوئی حادثہ پیش آتا تو ان کے وسیلہ سے دعا مانگتے اور وہ دعا قبول ہوتی تھی۔ آپ نے ایک مرتبہ دعا مانگی تھی کہ اگر میں اپنے سامنے دس بیٹوں کو جو ان دیکھ لو ں تو ان میں سے ایک کو خدا کی راہ میں قربان کروں گا۔ جب مراد برآئی تو نذر پوری کرنے کے لیے آپ دس بیٹیوں کو لے کر خانہ کعبہ میں آئے اور یہ تجویز پایا کہ ان دسوں کے نام پر قرعہ ڈالا جائے جس کے نام قرعہ نکلے اسی کو قربان کر دیا جائے ۔ اتفاق سے عبداللہ کا نام نکلا جو ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والد عبدالمطلب کو سب بیٹیوں سے پیارے تھے ۔ لیکن قریش آپ کا قربان ہونا پسند نہ آیا ۔ آخر کار عبداللہ اور دس انٹوں پر قرعہ ڈالا گیا۔ مگر قرعہ عبداللہ ہی کے نام پر نکلا۔ پھر دس اونٹ اور بڑھائے گئے مگر نتیجہ وہی نکلا ۔ آخر کار بڑھاتے بڑھاتے سو اونٹوں پر نکلا۔ چنانچہ عبدالمطلب نے سو اونٹ قربان کئے اور عبداللہ بچ گئے۔ اسی واسطے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
انا ابن الذ بیحین میں دوذبیح (اسماعیل اور عبداللہ) کا بیٹا ہوں۔

0 comments:

Post a Comment