Thursday 28 February 2013


تیرا غم اپنی جگہ دنیا کے غم اپنی جگہ
پھر بھی اپنے عہد پر قائم ہم اپنی جگہ

کیا کریں یہ دل کسی کی ناصحا سنتا نہیں
آپ نے جو کچھ کہا اے محترم، اپنی جگہ

ہم موحد ہیں بتوں کے پوجنے والے نہیں
پر خدا لگتی کہیں تو وہ صنم اپنی جگہ

یارِ بے پروا! کبھی ہم نے کوئی شکوہ کیا
ہاں مگر ان ناسپاس آنکھوں کا نم اپنی جگہ

محفلِ جاناں ہو، مقتل ہو کہ میخانہ فراز
جس جگہ جائیں بنا لیتے ہیں ہم اپنی جگہ
(احمد فراز)

0 comments:

Post a Comment