پاکستان کی سپریم کورٹ نے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ
پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی سے متعلق سندھ ہائی
کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکن بینچ جمعرات کو اس درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔
مولوی اقبال حیدر کی درخواست کو سپریم کورٹ کی ’سپپلمنٹری کاز لسٹ‘ میں شامل کیا گیا ہے ۔
سندھ کورٹ میں دائراس درخواست میں مؤقف اختیار کیا
گیا تھا کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف نےمتعدد بار اور بالخصوص تین نومبر
کو ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرکے ملک کے آئین کو توڑا ہے لہذا اُن کے خلاف
کارروائی کی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گُزار کو سپریم کورٹ
جانے کو کہا تھا کیونکہ سپریم کورٹ نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے تین
نومبر سنہ دوہزار سات کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے اس اقدام میں سابق فوجی
صدر پرویز مشرف کا ساتھ دینے والے فوجی افسران کے خلاف توہینِ عدالت کی
کارروائی کرنے کا اختیار چیف جسٹس کو دیا تھا تاہم ابھی تک اس ضمن میں اِن
فوجی افسران کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا جبکہ ایمرجنسی کے دوران عبوری
آئینی حکم نامے کے تحت حلف اُٹھانے والے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو توہینِ
عدالت کے نوٹس جاری کیے تھے۔
سپریم کورٹ میں داخلے پر پابندی
اس کیس کی سماعت سے متعلق ایک اہم بات
یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے درخواست گُزار مولوی اقبال حیدر پر سپریم کورٹ میں
داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے کیونکہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور
میں سپریم کورٹ کے ججز کے ساتھ اُنہوں نے بدتمیزی کی تھی۔ اس بات کا امکان
ہے کہ اس درخواست کی پیروی کے لیے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ یا کوئی دوسرا وکیل
پیش ہوگا۔
اسی طرح سابق فوجی سربراہ پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے سے متعلق بھی ایک درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔
اس کیس کی سماعت سے متعلق ایک اہم بات یہ ہے کہ
سپریم کورٹ نے درخواست گُزار مولوی اقبال حیدر پر سپریم کورٹ میں داخلے پر
پابندی عائد کر رکھی ہے کیونکہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں سپریم
کورٹ کے ججز کے ساتھ اُنہوں نے بدتمیزی کی تھی۔ اس بات کا امکان ہے کہ اس
درخواست کی پیروی کے لیے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ یا کوئی دوسرا وکیل پیش ہوگا۔
پرویز مشرف ان دنوں پاکستان میں ہیں اور اُنہوں نے ملک میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
سابق فوجی صدر پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن
بینظیر بھٹو، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اکبر بُگٹی اور اعلیٰ عدالتوں
کے ججز کو حبس بےجا میں رکھنے کے مقدمات میں اشتہاری ہیں اور سندھ ہائی
کورٹ نے گزشتہ دنوں اُن کی پندرہ روز کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔
0 comments:
Post a Comment