Thursday 9 May 2013

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابات کے روز موبائل فون سروسز بند نہ کرنے کی یقین دہانی کے باوجود خطرہ ہے کہ 11 مئی 2013ء کو عام انتخابات کے دن سیلولر اور دیگر وائرلیس سروسز بند رہیں گی۔
اب تک سیلولر کمپنیوں کو کوئی ایسا انتباہ تو جاری نہیں کیا گیا، لیکن انہیں توقع ہے کہ ملک میں امن و امان کی موجودہ صورتحال اور لاحق سیکورٹی خطرات انتخابات کے دن سروس کی بندش کا سبب بن سکتے ہیں۔
کراچی اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کی حالیہ سرگرمیاں انتخابات کے دن موبائل سروسز کی بندش کے حوالے سے فیصلے میں اہم کردار ادا کریں گی۔
جس چیز کا موبائل کمپنیوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے وہ پاکستان بھر میں سروس کی مکمل طور پر بندش ہے۔ پروپاکستانی سے گفتگو کرتے ہوئے سیلولر کمپنیوں کا کہنا تھا کہ صرف حساس علاقوں میں سروسز کی معطلی پر تو وہ مطمئن ہیں، لیکن پورے ملک میں سروسز کی مکمل طور پر معطلی انڈسٹری کے لیے تباہ کن اثرات کی حامل ہوگی۔
ذرائع نے کہا کہ حکومت پورے پاکستان میں 11 مئی کی صبح 7 بجے سے لے کر 12 مئی کی صبح 7 بجے تک یعنی پورے 24 گھنٹے کے لیے سیلولر سروسز کی معطلی کے احکامات جاری کر سکتی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ انتخابات کا دن عام طور پر سیلولر کمپنیوں کے لیے سب سے زیادہ کمانے کا دن ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلولر کمپنیاں صرف ایک دن میں 1.3 سے 1.5 ارب روپے کمانے کی توقع لگائے بیٹھی ہیں۔
واضح رہے کہ پولنگ بوتھ کے اندر موبائل فون کے استعمال پر پہلے ہی پابندی عائد کر دی گئی ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انتظامیہ کسی بھی سطح پر جا سکتی ہے یہاں تک کہ ملک بھر میں سیلولر سروسز کی مکمل بندش تک بھی۔
اگر سروسز معطل کی گئیں تو موبائل سروسز کی عدم موجودگی عوام کے لیے زبردست نقصان کا باعث بنے گی۔ ہم پہلے بھی سروس معطلی کے دوران عوام کو درپیش مشکلات اور اس کے بداثرات پر بات کر چکے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو بھی اپنے حامیوں کو متحرک رکھنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ موبائل صارفین کو ان دنوں میں جو نقصانات اٹھانا پڑتے ہیں، اس کی تلافی بھی نہیں کی جاتی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں سیکورٹی صورتحال کی سنگینی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن سروس کی معطلی آخری آپشن ہونا چاہیے، پہلا نہیں۔

0 comments:

Post a Comment