سرہانے" میر " کے آہستہ بولو
اُستاد نے کلاس میں ایک لڑکے سے پوچھا
بتاؤ یہ شعر کس کا ہے؟
سرہانے" میر " کے آہستہ بولو
ابھی ٹُک روتے روتے سو گیا ہے
لڑکا:سر یہ شعر میر تقی میر کی والدہ کا ہے
کیا؟۔ استاد نے چونک کر اس کی طرف دیکھا
جی سر یہ اُس وقت کی بات ہے جب میر تقی میر سکول میں پڑھتے تھے
سرہانے" میر " کے آہستہ بولو
ابھی ٹُک روتے روتے سو گیا ہے
لڑکا:سر یہ شعر میر تقی میر کی والدہ کا ہے
کیا؟۔ استاد نے چونک کر اس کی طرف دیکھا
جی سر یہ اُس وقت کی بات ہے جب میر تقی میر سکول میں پڑھتے تھے
ایک دن ہوم
ورک نہ کرنے کی وجہ سے استاد نے ان کی بہت پٹائی کی
جس پر وہ روتے روتے گھر
آئے اور سو گئے
تھوڑی دیر بعد میر صاحب کے
باقی بہن بھائی کمرے میں کھیلتے ہوئے شور کرنے لگے
جس پر ان کی والدہ نے یہ شعر کہا
سرہانے میر کے آہستہ بولو
ابھی ٹُک روتے روتے سو گیا ہے
سرہانے میر کے آہستہ بولو
ابھی ٹُک روتے روتے سو گیا ہے
0 comments:
Post a Comment