قرآن حکیم کا ہر لفظ
سیانے
کہتے ہیں قرآن حکیم کا ہر لفظ‘ مفہوم کے حوالے سے گلاب کے پھول کی مانند
ہوتا ہے‘ ایک پنکھڑی اٹھاؤ تو نیچے ایک اور پنکھڑی ہوتی ہے۔ اسے اٹھاؤ تو
نیچے ایک اور پنکھڑی ہوتی ہے‘ پنکھڑی در پنکھڑی" مفہوم در مفہوم۔ یہی حال
بزرگوں کا ہے وہ بیک وقت کئی ایک سطحوں پر جیتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment