Saturday 6 July 2013

Lab Pe Salle Aala Ke Tarany...

Posted by Unknown on 01:31 with No comments

لب پہ صلِ علیٰ کے ترانے

لب پہ صلِ علیٰ کے ترانے
اشک آنکھوں میں آئے ہوئے ہیں

یہ ہوا یہ فضا کہ رہی ہے
میرے سرکار آئے ہوئے ہیں

جن کی خاطر یہ عالم بنایا
اپنے گھر جن کو رب نے بُلایا

اے حلیمہ یہ تیرا مقدر
وہ تیرے گھر میں آئے ہوئے ہیں

کیسے کہ دوں وہ حاضر نہیں ہیں
کیسے مانوں یہ ممکن نہیں ہے

اس سے بڑھ کر ثبوت اور کیا ہو
وہ تصور میں آئے ہوئے ہیں

آج پوری ہوئی دل کی حسرت
کیوں نہ جی بھر کے کرلوں زیارت

قبر میں اے فرشتو نہ آنا
میرے سرکار آئے ہوئے ہیں

نام نبیوں کے بےشک بڑے ہیں
عظمتوں کے نگینے جڑے ہیں

مقتتدی بن کے پیچھے کھڑے ہیں
وہ جو پہلے سے آئے ہوئے ہیں

میں مدینے کی گلیوں کے قرباں
جن سے گزرے ہیں شاہِ مدینہ

اس طرح سے مہکتے ہیں رستے
عطر جیسے لگائے ہوئے ہیں

چھوڑ کر در بدر کا ٹھکانہ
اے کمالؔ اُن کے در پر ہے جانا

ہم سے لاکھوں بُروں کو جو اپنا
خاص مہماں بنائے ہوئے ہیں

0 comments:

Post a Comment