Saturday 6 July 2013


تیرے جلوے دیکھتا ہوں کو بہ کو میرے خُدا

تیرے جلوے دیکھتا ہوں کو بہ کو میرے خُدا
ہر طرف ہر ہر جگہ تو ہی تو میرے خُدا

آنکھ میں تو روح میں تو سانس کے ڈوروں میں ہے تو
دل بھی تیری کر رہا ہے گُفتگو میرے خُدا

یہ زمین و آسماں شمس و قمر بَرگ و شجر
ذرے ذرے کو ہے تیری جُستجو میرے خُدا

ساری ماؤں کی محبت تیری ہی اُلفت پر نثار
تیری رحمت دیکھتا ہوں چار سُو میرے خُدا

بندگی کی چاشنی سے اس کو کر دے سرفرازؔ
فرحان حاضر ہے تیرے رُوبرو میرے خُدا

0 comments:

Post a Comment