ہجرت کا دوسرا سال
کون کب اور کہاں مرے گا؟
رات ہی میں چند جاں نثاروں کے ساتھ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے میدان جنگ کا معائنہ فرمایا، اس وقت دست مبارک میں ایک چھڑی تھی۔ آپ اُسی چھڑی سے زمین پر لکیر بناتے تھے اور یہ فرماتے جاتے تھے کہ یہ فلاں کافر کے قتل ہونے کی جگہ ہے اور کل یہاں فلاں کافر کی لاش پڑی ہوئی ملے گی۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے جس جگہ جس کافر کی قتل گاہ بتائی تھی اس کافر کی لاش ٹھیک اسی جگہ پائی گئی ان میں سے کسی ایک نے لکیر سے بال برابر بھی تجاوز نہیں کیا۔
(ابو داؤد ج۲ ص۳۶۴ مطبع نامی و مسلم ج۲ ص۱۰۲ غزوه بدر)
اس حدیث سے صاف اور صریح طور پر یہ مسئلہ ثابت ہو جاتا ہے کہ کون کب اور کہاں مرے گا؟ ان دونوں غیب کی باتوں کا علم ﷲ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو عطا فرمایا تھا۔
رات ہی میں چند جاں نثاروں کے ساتھ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے میدان جنگ کا معائنہ فرمایا، اس وقت دست مبارک میں ایک چھڑی تھی۔ آپ اُسی چھڑی سے زمین پر لکیر بناتے تھے اور یہ فرماتے جاتے تھے کہ یہ فلاں کافر کے قتل ہونے کی جگہ ہے اور کل یہاں فلاں کافر کی لاش پڑی ہوئی ملے گی۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے جس جگہ جس کافر کی قتل گاہ بتائی تھی اس کافر کی لاش ٹھیک اسی جگہ پائی گئی ان میں سے کسی ایک نے لکیر سے بال برابر بھی تجاوز نہیں کیا۔
(ابو داؤد ج۲ ص۳۶۴ مطبع نامی و مسلم ج۲ ص۱۰۲ غزوه بدر)
اس حدیث سے صاف اور صریح طور پر یہ مسئلہ ثابت ہو جاتا ہے کہ کون کب اور کہاں مرے گا؟ ان دونوں غیب کی باتوں کا علم ﷲ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو عطا فرمایا تھا۔
0 comments:
Post a Comment