Monday, 12 August 2013

ہجرت کا تیسرا سال

بچوں کا جوش جہاد

مگر جب حضرت رافع بن خدیج رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے کہا گیا کہ تم بہت چھوٹے ہو، تم بھی واپس چلے جاؤ تو وہ فوراً انگوٹھوں کے بل تن کر کھڑے ہو گئے تا کہ ان کا قد اونچا نظر آئے۔ چنانچہ ان کی یہ ترکیب چل گئی اور وہ فوج میں شامل کر لئے گئے۔

حضرت سمرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ جو ایک کم عمر نوجوان تھے جب ان کو واپس کیا جانے لگا تو انہوں نے عرض کیا کہ میں رافع بن خدیج کو کشتی میں پچھاڑ لیتا ہوں۔ اس لئے اگر وہ فوج میں لے لئے گئے ہیں تو پھر مجھ کو بھی ضرور جنگ میں شریک ہونے کی اجازت ملنی چاہیے چنانچہ دونوں کا مقابلہ کرایا گیا اور واقعی حضرت سمرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زمین پر دے مارا۔ اس طرح ان دونوں پر جوش نوجوانوں کو جنگ ِ اُحد میں شرکت کی سعادت نصیب ہو گئی۔
(مدارج جلد۲ ص۱۱۴)

0 comments:

Post a Comment